‌صحيح البخاري - حدیث 6197

كِتَابُ الأَدَبِ بَابُ مَنْ سَمَّى بِأَسْمَاءِ الأَنْبِيَاءِ صحيح حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو حَصِينٍ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «سَمُّوا بِاسْمِي وَلاَ تَكْتَنُوا بِكُنْيَتِي، وَمَنْ رَآنِي فِي المَنَامِ فَقَدْ رَآنِي، فَإِنَّ الشَّيْطَانَ لاَ يَتَمَثَّلُ فِي صُورَتِي، وَمَنْ كَذَبَ عَلَيَّ مُتَعَمِّدًا فَلْيَتَبَوَّأْ مَقْعَدَهُ مِنَ النَّارِ»

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 6197

کتاب: اخلاق کے بیان میں باب: جس نے انبیاء کے نام پر نام رکھے ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے ابوعوانہ نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے ابو حصین نے بیان کیا ، ان سے ابو صالح نے اوران سے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم میرے نام پر نام رکھو لیکن تم میری کنیت نہ اختیار کرو اور جس نے مجھے خواب میں دیکھا تو اس نے مجھے ہی دیکھا کیونکہ شیطان میری صورت میں نہیں آسکتا اور جس نے قصداً میری طرف کوئی جھوٹ بات منسوب کی اس نے اپنا ٹھکانا جہنم میں بنا لیا ۔
تشریح : یہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی خصوصیت میں سے ہے کہ شیطان آپ کی صورت میں نظر نہیں آسکتا تاکہ وہ آپ کا نام لے کر خواب میں کسی سے کوئی جھوٹ نہ بول سکے ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو خواب میں دیکھنے والا یقینا جان لیتا ہے کہ میں نے خود آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ہی کو دیکھا ہے اور یہ امر دیکھنے والے پر کسی نہ کسی طرح سے ظاہر ہوجاتا ہے۔ دوزخ کی وعید اس کے لئے ہے جو خواہ مخواہ جھوٹ موٹ کہے۔ میں نے آپ کو خواب میں دیکھا ہے یا کوئی جھوٹی بات گھڑ کر آپ کے ذمہ لگائے ۔ پس جھوٹی احادیث گھڑ نے والے زندہ دوزخی ہیں ۔ اعاذنا اللہ منھم امین۔ یہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی خصوصیت میں سے ہے کہ شیطان آپ کی صورت میں نظر نہیں آسکتا تاکہ وہ آپ کا نام لے کر خواب میں کسی سے کوئی جھوٹ نہ بول سکے ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو خواب میں دیکھنے والا یقینا جان لیتا ہے کہ میں نے خود آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ہی کو دیکھا ہے اور یہ امر دیکھنے والے پر کسی نہ کسی طرح سے ظاہر ہوجاتا ہے۔ دوزخ کی وعید اس کے لئے ہے جو خواہ مخواہ جھوٹ موٹ کہے۔ میں نے آپ کو خواب میں دیکھا ہے یا کوئی جھوٹی بات گھڑ کر آپ کے ذمہ لگائے ۔ پس جھوٹی احادیث گھڑ نے والے زندہ دوزخی ہیں ۔ اعاذنا اللہ منھم امین۔