‌صحيح البخاري - حدیث 6191

كِتَابُ الأَدَبِ بَابُ تَحْوِيلِ الِاسْمِ إِلَى اسْمٍ أَحْسَنَ مِنْهُ صحيح حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ، حَدَّثَنَا أَبُو غَسَّانَ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو حَازِمٍ، عَنْ سَهْلٍ، قَالَ: أُتِيَ بِالْمُنْذِرِ بْنِ أَبِي أُسَيْدٍ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ وُلِدَ، فَوَضَعَهُ عَلَى فَخِذِهِ، وَأَبُو أُسَيْدٍ جَالِسٌ، فَلَهَا النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِشَيْءٍ بَيْنَ يَدَيْهِ، فَأَمَرَ أَبُو أُسَيْدٍ بِابْنِهِ، فَاحْتُمِلَ مِنْ فَخِذِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَاسْتَفَاقَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «أَيْنَ الصَّبِيُّ» فَقَالَ أَبُو أُسَيْدٍ: قَلَبْنَاهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ، قَالَ: «مَا اسْمُهُ» قَالَ: فُلاَنٌ، قَالَ: «وَلَكِنْ أَسْمِهِ المُنْذِرَ» فَسَمَّاهُ يَوْمَئِذٍ المُنْذِرَ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 6191

کتاب: اخلاق کے بیان میں باب: کسی برے نام کو بدل کر اچھا نام رکھنا ہم سے سعید بن ابی مریم نے بیان کیا ، کہا ہم سے ابو غسان نے بیان کیا ، کہا کہ مجھ سے ابو حازم نے بیان کیا اور ان سے سہل رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ منذر بن ابی اسید رضی اللہ عنہ کی ولادت ہوئی تو انہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لایا گیا ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے بچہ کو اپنی ران پر رکھ لیا ۔ ابو اسید رضی اللہ عنہ بیٹھے ہوئے تھے ۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کسی چیز میں جو سامنے تھی مصروف ہوگئے ( اور بچہ کی طرف توجہ ہٹ گئی ) ابو اسید رضی اللہ عنہ نے بچہ کے متعلق حکم دیا اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی ران سے ا ٹھا لیا گیا ۔ پھر جب آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم متوجہ ہوئے تو فرمایا ، بچہ کہاں ہے ؟ ابو اسید رضی اللہ عنہ نے عرض کیا ، یا رسول اللہ ! ہم نے اسے گھر بھیج دیا ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا ۔ اس کانام کیا ہے ؟ عرض کیا کہ فلاں ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ، بلکہ اس کا نام ” منذر “ ہے ۔ چنانچہ اسی دن آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کا یہی نام منذر رکھا ۔
تشریح : منذر گنہگار وں کو عذاب الہٰی سے ڈرانے والا۔ منذر گنہگار وں کو عذاب الہٰی سے ڈرانے والا۔