كِتَابُ الأَدَبِ بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ: «سَمُّوا بِاسْمِي وَلاَ تَكْتَنُوا بِكُنْيَتِي» صحيح حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ، حَدَّثَنَا حُصَيْنٌ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ جَابِرٍ [ص:43] رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: وُلِدَ لِرَجُلٍ مِنَّا غُلاَمٌ فَسَمَّاهُ القَاسِمَ، فَقَالُوا: لاَ نَكْنِيهِ حَتَّى نَسْأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: «سَمُّوا بِاسْمِي وَلاَ تَكْتَنُوا بِكُنْيَتِي»
کتاب: اخلاق کے بیان میں باب: نبی کریم ﷺ کا فرمان کہ میرے نام پر نام رکھو ، لیکن میری کنیت نہ رکھو ہم سے مسدد نے بیان کیا ، کہا ہم سے خالد نے بیان کیا ، کہا ہم سے حصین نے بیان کیا ، ان سے سالم نے اور ان سے حضرت جابر رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ ہم میں سے ایک شخص کے یہاں بچہ پیدا ہوا تو انہوں نے اس کا نام قاسم رکھا ۔ صحابہ نے ان سے کہا کہ جب تک ہم آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے نہ پوچھ لیں ۔ ہم اس نام پر تمہاری کنیت نہیں ہونے دیں گے ۔ پھر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میرے نام پر نام رکھو لیکن میری کنیت نہ اختیار کرو ۔