‌صحيح البخاري - حدیث 6182

كِتَابُ الأَدَبِ بَابٌ لاَ تَسُبُّوا الدَّهْرَ صحيح حَدَّثَنَا عَيَّاشُ بْنُ الوَلِيدِ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَى، حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: لاَ تُسَمُّوا العِنَبَ الكَرْمَ، وَلاَ تَقُولُوا [ص:42]: خَيْبَةَ الدَّهْرِ، فَإِنَّ اللَّهَ هُوَ الدَّهْرُ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 6182

کتاب: اخلاق کے بیان میں باب: زمانہ کو برا کہنا منع ہے ہم سے عیاش بن ولید نے بیان کیا ، کہا ہم سے عبدالاعلیٰ نے بیان کیا ، کہا ہم سے معمر نے بیان کیا ، ان سے زہری نے ، ان سے ابو سلمہ نے اور ان سے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ، انگور عنب کو ” کرم “ نہ کہو اور یہ نہ کہو کہ ہائے زمانہ کی نامرادی ۔ کیونکہ زمانہ تو اللہ ہی کے اختیار میں ہے ۔
تشریح : عرب لوگ اسے کرم اس لئے کہتے کہ ان کے خیال میں شراب نوشی سے سخاوت اور بزرگی پیدا ہوتی تھی اسی لئے یہ لفظ اس طور پر استعمال کرنا منع قرار پایا۔ عرب لوگ اسے کرم اس لئے کہتے کہ ان کے خیال میں شراب نوشی سے سخاوت اور بزرگی پیدا ہوتی تھی اسی لئے یہ لفظ اس طور پر استعمال کرنا منع قرار پایا۔