كِتَابُ الأَدَبِ بَابُ مَا يُدْعَى النَّاسُ بِآبَائِهِمْ صحيح حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: إِنَّ الغَادِرَ يُنْصَبُ لَهُ لِوَاءٌ يَوْمَ القِيَامَةِ، فَيُقَالُ: هَذِهِ غَدْرَةُ فُلاَنِ بْنِ فُلاَنٍ
کتاب: اخلاق کے بیان میں
باب: لوگوں کو ان کے باپ کانام لے کر قیامت کے دن بلایا جانا
ہم سے عبداللہ بن مسلمہ قعنبی نے بیان کیا ، ان سے امام مالک نے ، ان سے عبداللہ بن دینار نے اور ان سے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما نے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا عہد توڑنے والے کے لئے قیامت میں ایک جھنڈا اٹھا یا جائے گا اور پکارا جائے گا کہ یہ فلاں بن فلاں کی دغا بازی کا نشان ہے ۔
تشریح :
یہ بہت ہی ذلت ورسوائی کا موجب ہوگا کہ اس طرح اس کی دغا بازی کو میدان محشر میں مشتہر کیاجائے گا اور جملہ نیک لوگ اس پر تھو تھو کریں گے۔
یہ بہت ہی ذلت ورسوائی کا موجب ہوگا کہ اس طرح اس کی دغا بازی کو میدان محشر میں مشتہر کیاجائے گا اور جملہ نیک لوگ اس پر تھو تھو کریں گے۔