كِتَابُ الأَدَبِ بَابُ عَلاَمَةِ حُبِّ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ صحيح حَدَّثَنَا عَبْدَانُ، أَخْبَرَنَا أَبِي، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ، عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الجَعْدِ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ: أَنَّ رَجُلًا سَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَتَى السَّاعَةُ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ: «مَا أَعْدَدْتَ لَهَا» قَالَ: مَا أَعْدَدْتُ لَهَا مِنْ كَثِيرِ صَلاَةٍ وَلاَ صَوْمٍ وَلاَ صَدَقَةٍ، وَلَكِنِّي أُحِبُّ اللَّهَ وَرَسُولَهُ، قَالَ: «أَنْتَ مَعَ مَنْ أَحْبَبْتَ»
کتاب: اخلاق کے بیان میں
باب: اللہ عز وجل کی محبت کس کو کہتے ہیں
ہم سے عبدان نے بیان کیا ، کہا ہم کو ہمارے والد عثمان مروزی نے خبر دی ، انہیں شعبہ نے ، انہیں عمرو بن مرہ نے ، انہیں سالم بن ابی الجعد نے اور انہیں حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے کہ ایک شخص نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا ، یا رسول اللہ ! قیامت کب قائم ہوگی ؟ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا تم نے اس کے لئے کیا تیاری کی ہے ؟ انہوں نے عرض کیا کہ میں نے اس کے لئے بہت ساری نمازیں ، روزے اور صدقے نہیں تیار کررکھے ہیں ، لیکن میں اللہ اور اس کے رسول سے محبت رکھتا ہوں ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم اس کے ساتھ ہو جس سے تم محبت رکھتے ہو ۔
تشریح :
یہی حال مجھ ناچیز کا بھی ہے اللہ مجھ کو بھی اس حدیث کا مصداق بنائے آمین ۔ امام ابو نعیم نے اس حدیث کے سب طریقوں کو کتاب المجین میں جمع کیا ہے ۔ بیس صحابہ کے قریب اس کے راوی ہیں ۔ اس حدیث میں بڑی خوشخبری ہے۔ ان لوگوں کے لئے جو اللہ اور اس کے رسول اوراہل بیت اور جملہ صحابہ کرام اور اولیاءاللہ سے محبت رکھتے ہیں۔ یا اللہ !ہم اپنے دلوں میں تیری اورتیرے حبیب اور صحابہ کرام کے بعد جس قدر حضرت امام بخاری کی محبت دلوں میں رکھتے ہیں وہ تجھ کو خوب معلوم ہے پس قیامت کے دن ہم کو حضرت امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کے ساتھ بارگاہ رسالت میں شرف حضور عطا فرمانا ، آمین یا رب العالمین ۔ نیز میرے اہل بیت اور جملہ شائقین عظام ، معاونین کرام کو بھی یہ شرف بخش دیجیو ۔ آمین۔
یہی حال مجھ ناچیز کا بھی ہے اللہ مجھ کو بھی اس حدیث کا مصداق بنائے آمین ۔ امام ابو نعیم نے اس حدیث کے سب طریقوں کو کتاب المجین میں جمع کیا ہے ۔ بیس صحابہ کے قریب اس کے راوی ہیں ۔ اس حدیث میں بڑی خوشخبری ہے۔ ان لوگوں کے لئے جو اللہ اور اس کے رسول اوراہل بیت اور جملہ صحابہ کرام اور اولیاءاللہ سے محبت رکھتے ہیں۔ یا اللہ !ہم اپنے دلوں میں تیری اورتیرے حبیب اور صحابہ کرام کے بعد جس قدر حضرت امام بخاری کی محبت دلوں میں رکھتے ہیں وہ تجھ کو خوب معلوم ہے پس قیامت کے دن ہم کو حضرت امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کے ساتھ بارگاہ رسالت میں شرف حضور عطا فرمانا ، آمین یا رب العالمین ۔ نیز میرے اہل بیت اور جملہ شائقین عظام ، معاونین کرام کو بھی یہ شرف بخش دیجیو ۔ آمین۔