كِتَابُ الأَدَبِ بَابُ عَلاَمَةِ حُبِّ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ صحيح حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، قَالَ: قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْعُودٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: جَاءَ رَجُلٌ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، كَيْفَ تَقُولُ فِي رَجُلٍ أَحَبَّ قَوْمًا وَلَمْ يَلْحَقْ بِهِمْ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «المَرْءُ مَعَ مَنْ أَحَبَّ» تَابَعَهُ جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ، وَسُلَيْمَانُ بْنُ قَرْمٍ، وَأَبُو عَوَانَةَ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
کتاب: اخلاق کے بیان میں
باب: اللہ عز وجل کی محبت کس کو کہتے ہیں
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ، کہا ہم سے جریر بن عبدالحمید نے بیان کیا ، ان سے اعمش نے ، ان سے ابو وائل نے اور ان سے عبداللہ بن مسعود نے کہ ایک شخص رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میںحاضر ہوااورعرض کیا یا رسول اللہ ! آپ کا اس شخص کے بارے میں کیا ارشاد ہے جو ایک جماعت سے محبت رکھتا ہے لیکن ان سے میل نہیں ہو سکا ہے ؟ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کی انسان اس کے ساتھ ہے جس سے وہ محبت رکھتاہے ۔ اس روایت کی متابعت جریر بن حازم ، سلیمان بن قرم اور ابو عوانہ نے اعمش سے کی ، ان سے ابو وائل نے ، ان سے عبداللہ بن مسعود نے اور ان سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ۔
تشریح :
محبت بھی ایک عظیم ترین وسیلہ نجات ہے۔ مگر محبت کے ساتھ اطاعت نبوی اور عمل بھی مطابق سنت ہونا ضروری ہے۔
مسلک سنت پہ اے سالک چلا جا بے دھڑک
جنت الفردوس کو سیدھی گئی ہے یہ سڑک
محبت بھی ایک عظیم ترین وسیلہ نجات ہے۔ مگر محبت کے ساتھ اطاعت نبوی اور عمل بھی مطابق سنت ہونا ضروری ہے۔
مسلک سنت پہ اے سالک چلا جا بے دھڑک
جنت الفردوس کو سیدھی گئی ہے یہ سڑک