كِتَابُ الأَدَبِ بَابُ مَا جَاءَ فِي قَوْلِ الرَّجُلِ وَيْلَكَ صحيح حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ ثَابِتٍ البُنَانِيِّ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، وَأَيُّوبَ، عَنْ أَبِي قِلاَبَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ، وَكَانَ مَعَهُ غُلاَمٌ لَهُ أَسْوَدُ يُقَالُ لَهُ أَنْجَشَةُ، يَحْدُو، فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «وَيْحَكَ يَا أَنْجَشَةُ رُوَيْدَكَ بِالقَوَارِيرِ»
کتاب: اخلاق کے بیان میں
باب: لفظ ” ویلک “ یعنی تجھ پر افسوس ہے کہنا درست ہے
ہم سے مسدد نے بیان کیا ، کہا ہم سے حماد بن زید نے بیان کیا ، ان سے ثابت بنانی نے اوران سے انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے ( دوسری سند ) اور اس حدیث کو حماد نے ایوب سختیانی سے اور ایوب نے ابو قلابہ سے روایت کیا اور ان سے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک سفر میں تھے اور آپ کے ساتھ آپ کا ایک حبشی غلام تھا ۔ ان کا نام انجشہ تھا وہ حدی پڑھ رہا تھا ۔ ( جس کی وجہ سے سواری تیز چلنے لگی ) آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ، افسوس ( ویحک ) اے انجشہ شیشوں کے ساتھ آہستہ آہستہ چل ۔
تشریح :
شیشوں سے آپ نے عورتوں کو مراد لیا کیونکہ وہ بھی شیشے کی طرح نازک اندام ہو تی ہیں۔
شیشوں سے آپ نے عورتوں کو مراد لیا کیونکہ وہ بھی شیشے کی طرح نازک اندام ہو تی ہیں۔