‌صحيح البخاري - حدیث 6154

كِتَابُ الأَدَبِ بَابُ مَا يُكْرَهُ أَنْ يَكُونَ الغَالِبَ عَلَى الإِنْسَانِ الشِّعْرُ، حَتَّى يَصُدَّهُ عَنْ ذِكْرِ اللَّهِ وَالعِلْمِ وَالقُرْآنِ صحيح حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى، أَخْبَرَنَا حَنْظَلَةُ، عَنْ سَالِمٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، عَنِ [ص:37] النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «لَأَنْ يَمْتَلِئَ جَوْفُ أَحَدِكُمْ قَيْحًا خَيْرٌ لَهُ مِنْ أَنْ يَمْتَلِئَ شِعْرًا»

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 6154

کتاب: اخلاق کے بیان میں باب: شعروشاعری میں اس طرح اوقات صرف کرنا منع ہے ہم سے عبیداللہ بن موسیٰ نے بیان کیا ، انہوں نے کہاہم کو حنظلہ نے خبر دی ، انہیں سالم نے اور انہیں حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ۔ اگر تم میں سے کوئی شخص اپنا پیٹ پیپ سے بھرے تو یہ اس سے بہتر ہے کہ وہ اسے شعر سے بھرے ۔
تشریح : مراد وہ گندی شاعری ہے۔ جس کا تعلق عشق فسق سے یا کسی بے جا مدح وذم سے ہے۔ مراد وہ گندی شاعری ہے۔ جس کا تعلق عشق فسق سے یا کسی بے جا مدح وذم سے ہے۔