‌صحيح البخاري - حدیث 6128

كِتَابُ الأَدَبِ بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ: «يَسِّرُوا وَلاَ تُعَسِّرُوا» صحيح حَدَّثَنَا أَبُو اليَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، وَقَالَ اللَّيْثُ، حَدَّثَنِي يُونُسُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ، أَخْبَرَهُ: أَنَّ أَعْرَابِيًّا بَالَ فِي المَسْجِدِ، فَثَارَ إِلَيْهِ النَّاسُ ليَقَعُوا بِهِ، فَقَالَ لَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «دَعُوهُ، وَأَهْرِيقُوا عَلَى بَوْلِهِ ذَنُوبًا مِنْ مَاءٍ، أَوْ سَجْلًا مِنْ مَاءٍ، فَإِنَّمَا بُعِثْتُمْ مُيَسِّرِينَ وَلَمْ تُبْعَثُوا مُعَسِّرِينَ»

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 6128

کتاب: اخلاق کے بیان میں باب: نبی کریم ﷺ کا فرمان کہ آسانی کرو ، سختی نہ کرو ، آپ ﷺ لوگوں پر تخفیف اور آسانی کو پسند فرمایا کرتے تھے ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ، کہا ہم کو شعیب نے خبردی ، انہیں زہری نے ( دوسری سند ) اورلیث بن سعد نے بیان کیا کہ مجھ سے یونس نے بیان کیا ، ان سے ابن شہاب نے ، انہیں عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ نے خبر دی اور انہیں حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے خبر دی کہ ایک دیہاتی نے مسجد میں پیشاب کردیا ، لوگ اس کی طرف مارنے کو بڑھے ، لیکن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اسے چھوڑ دو اور جہاں اس نے پیشاب کیا ہے اس جگہ پر پانی کا ایک ڈول بھرا ہوا بہادو ، کیونکہ تم آسانی کرنے والے بناکر بھیجے گئے ہو ۔ تنگی کرنے والے بنا کر نہیں بھیجے گئے ۔
تشریح : اس حدیث سے ان لوگوں کا ردہوا جو کہتے ہیں ، ایسی حالت میں وہاں کی مٹی نکالنی ضروری تھی یہ حدیث پہلے کئی بار گزر چکی ہے۔ اس سے اخلاق نبوی پر بھی روشنی پڑتی ہے۔ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وصحبہ وسلم الف الف مرۃ بعدد کل ذرۃ ۔ اس حدیث سے ان لوگوں کا ردہوا جو کہتے ہیں ، ایسی حالت میں وہاں کی مٹی نکالنی ضروری تھی یہ حدیث پہلے کئی بار گزر چکی ہے۔ اس سے اخلاق نبوی پر بھی روشنی پڑتی ہے۔ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وصحبہ وسلم الف الف مرۃ بعدد کل ذرۃ ۔