كِتَابُ الأَدَبِ بَابُ مَا لاَ يُسْتَحْيَا مِنَ الحَقِّ لِلتَّفَقُّهِ فِي الدِّينِ صحيح حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا مَرْحُومٌ، سَمِعْتُ ثَابِتًا: أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسًا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، يَقُولُ: جَاءَتِ امْرَأَةٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَعْرِضُ عَلَيْهِ نَفْسَهَا، فَقَالَتْ: هَلْ لَكَ حَاجَةٌ فِيَّ؟ فَقَالَتِ ابْنَتُهُ: مَا أَقَلَّ حَيَاءَهَا، فَقَالَ: «هِيَ خَيْرٌ مِنْكِ، عَرَضَتْ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ [ص:30] نَفْسَهَا»
کتاب: اخلاق کے بیان میں
باب: شریعت کی باتیں پوچھنے میں شرم نہ کرناچاہیئے
ہم سے مسدد نے بیان کیا ، کہا ہم سے مرحوم بن عبدالعزیز نے بیان کیا ، انہوں نے کہا کہ میں نے کہا کہ میں نے ثابت سے سنا اور انہوں نے انس رضی اللہ عنہ سے سنا ، انہوں نے بیان کیا کہ ایک خاتون نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئیں اوراپنے آپ کو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے نکاح کے لئے پیش کیا اورعرض کیا ، کیا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو مجھ سے نکاح کی ضرورت ہے ؟ اس پر انس رضی اللہ عنہ کی صاحبزادی بولیں ، وہ کتنی بے حیاتھی ، انس رضی اللہ عنہ نے کہا کہ وہ تم سے تو اچھی تھیں انہوں نے اپنے آپ کو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے نکاح کے لئے پیش کیا ۔
تشریح :
یہ سعادت کہاں ملتی ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کسی عورت کواپنی زوجیت کے لئے پسند فرمائیں۔
یہ سعادت کہاں ملتی ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کسی عورت کواپنی زوجیت کے لئے پسند فرمائیں۔