كِتَابُ الأَدَبِ بَابُ مَا يَجُوزُ مِنَ الغَضَبِ وَالشِّدَّةِ لِأَمْرِ اللَّهِ صحيح حَدَّثَنَا يَسَرَةُ بْنُ صَفْوَانَ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنِ القَاسِمِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: دَخَلَ عَلَيَّ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَفِي البَيْتِ قِرَامٌ فِيهِ صُوَرٌ، فَتَلَوَّنَ وَجْهُهُ ثُمَّ تَنَاوَلَ السِّتْرَ فَهَتَكَهُ، وَقَالَتْ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ مِنْ أَشَدِّ النَّاسِ عَذَابًا يَوْمَ القِيَامَةِ الَّذِينَ يُصَوِّرُونَ هَذِهِ الصُّوَرَ»
کتاب: اخلاق کے بیان میں باب: خلاف شرع کام پر غصہ اور سختی کرنا ہم سے بسرہ بن صفوان نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے ابراہیم نے بیان کیا ، ان سے زہری نے بیان کیا ، ان سے قاسم نے بیان کیا اور ان سے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اندر تشریف لائے اور گھر میں ایک پردہ لٹکا ہو ا تھا جس پر تصویرےں تھیں ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرے کا رنگ بدل گیا ۔ پھر آپ نے پردہ پکڑا اور اسے پھاڑ دیا ۔ ام المؤمنین نے بیان کیا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ، قیامت کے دن ان لوگوں پر سب سے زیادہ عذاب ہو گا ، جو یہ صورتیں بناتے ہیں ۔