كِتَابُ الأَدَبِ بَابُ مَنْ لَمْ يَرَ إِكْفَارَ مَنْ قَالَ ذَلِكَ مُتَأَوِّلًا أَوْ جَاهِلًا صحيح حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ، أَخْبَرَنَا أَبُو المُغِيرَةِ، حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِيُّ، حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ، عَنْ حُمَيْدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَنْ حَلَفَ مِنْكُمْ، فَقَالَ فِي حَلِفِهِ: بِاللَّاتِ وَالعُزَّى، فَلْيَقُلْ: لاَ إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، وَمَنْ قَالَ لِصَاحِبهِ: تَعَالَ أُقَامِرْكَ، فَلْيَتَصَدَّقْ
کتاب: اخلاق کے بیان میں
باب: اگرکسی نے کوئی وجہ معقول رکھ کر کسی کو کافر کہا یا نادانستہ تو وہ کافر ہو گا
مجھ سے اسحاق بن راہویہ نے بیان کیا ، کہا ہم کو ابو المغیرہ نے خبر دی ، کہا ہم سے امام اوزاعی نے بیان کیا انہوں نے کہا ہم سے زہری نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے حمید بن عبدالرحمن بن عوف نے ، انہوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم میں سے جس نے لات عزیٰ کی ( یا دوسرے بتوں کی قسم ) کھائی تو اسے لا الہ الااللہ پڑھنا چاہیئے اورجس نے اپنے ساتھی سے کہا کہ آؤ جوا کھیلیں تو اسے بطور کفارہ صدقہ دینا چاہیئے ۔
تشریح :
لات عزیٰ بتوں کی قسم وہی لوگ کھا سکتے ہیں جو ان کو معبود جانتے ہوں گے ، لہٰذا اگر کوئی مسلمان ایسی قسم کھا بیٹھے تو لازم ہے کہ وہ دوبارہ کلمہ طیبہ پڑھ کر ایمان کی تجدید کرے۔ غیر اللہ میں سب داخل ہیں بت ہوں یا اوتار یا پیغمبر یا شہید یا ولی یا فرشتے کسی بھی بت یا حجر وغیرہ کی قسم کھانے والا دوبارہ کلمہ طیبہ پڑھ کر تجدید ایمان کے لئے مامور ہے۔
لات عزیٰ بتوں کی قسم وہی لوگ کھا سکتے ہیں جو ان کو معبود جانتے ہوں گے ، لہٰذا اگر کوئی مسلمان ایسی قسم کھا بیٹھے تو لازم ہے کہ وہ دوبارہ کلمہ طیبہ پڑھ کر ایمان کی تجدید کرے۔ غیر اللہ میں سب داخل ہیں بت ہوں یا اوتار یا پیغمبر یا شہید یا ولی یا فرشتے کسی بھی بت یا حجر وغیرہ کی قسم کھانے والا دوبارہ کلمہ طیبہ پڑھ کر تجدید ایمان کے لئے مامور ہے۔