‌صحيح البخاري - حدیث 6099

كِتَابُ الأَدَبِ بَابُ الصَّبْرِ عَلَى الأَذَى صحيح حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ سُفْيَانَ، قَالَ: حَدَّثَنِي الأَعْمَشُ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِيِّ، عَنْ أَبِي مُوسَى رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: لَيْسَ أَحَدٌ، أَوْ: لَيْسَ شَيْءٌ أَصْبَرَ عَلَى أَذًى سَمِعَهُ مِنَ اللَّهِ، إِنَّهُمْ لَيَدْعُونَ لَهُ وَلَدًا، وَإِنَّهُ لَيُعَافِيهِمْ وَيَرْزُقُهُمْ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 6099

کتاب: اخلاق کے بیان میں باب: تکلیف پر صبر کرنے کا بیان ہم سے مسددبن مسرہدنے بیان کیا ، کہا ہم سے یحییٰ بن سعید قطان نے بیان کیا ، ان سے سفیان ثوری نے بیان کیا ، کہا مجھ سے اعمش نے بیان کیا ، ان سے سعید بن جبیر نے ، ان سے ابو عبدالرحمن سلمی نے ، ان سے حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کوئی شخص بھی یا کوئی چیز بھی تکلیف برداشت کرنے والی ، جو اسے کسی چیز کو سن کر ہوئی ہو ، اللہ سے زیادہ نہیں ہے ۔ لوگ اس کے لئے اولاد ٹھہرا تے ہیں اور وہ انہیں تندرستی دیتا ہے بلکہ انہیں روزی بھی دیتا ہے ۔
تشریح : دنیا میں سب سے بڑا اتہام وہ ہے جو عیسائیوں نے اللہ کے ذمہ لگا یا ہے کہ حضرت مریم اللہ کی جورو اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام اللہ کے بیٹے ہیں۔لیکن اللہ اتنا بردبار ہے کہ وہ اس اتہام کو ان ظالموں کے لئے تنگی وترشی کا سبب نہیں بناتا بلکہ ان کو زیادہ ہی دیتاہے ۔ سچ ہے۔ اللہ الصمد۔ دنیا میں سب سے بڑا اتہام وہ ہے جو عیسائیوں نے اللہ کے ذمہ لگا یا ہے کہ حضرت مریم اللہ کی جورو اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام اللہ کے بیٹے ہیں۔لیکن اللہ اتنا بردبار ہے کہ وہ اس اتہام کو ان ظالموں کے لئے تنگی وترشی کا سبب نہیں بناتا بلکہ ان کو زیادہ ہی دیتاہے ۔ سچ ہے۔ اللہ الصمد۔