كِتَابُ الأَدَبِ بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى صحيح حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، حَدَّثَنَا أَبُو رَجَاءٍ، عَنْ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدُبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: رَأَيْتُ اللَّيْلَةَ رَجُلَيْنِ أَتَيَانِي، قَالاَ: الَّذِي رَأَيْتَهُ يُشَقُّ شِدْقُهُ فَكَذَّابٌ، يَكْذِبُ بِالكَذْبَةِ تُحْمَلُ عَنْهُ حَتَّى تَبْلُغَ الآفَاقَ، فَيُصْنَعُ بِهِ إِلَى يَوْمِ القِيَامَةِ
کتاب: اخلاق کے بیان میں
باب: اللہ تعالیٰ کا سورۃ حجرات میں ارشاد فرمانا
ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے جریر نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے ابو رجاءنے بیان کیا ، ان سے سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میرے پاس گذشتہ رات خواب میں دو آدمی آئے انہوں نے کہا کہ جسے آپ نے دیکھا کہ اس کا جبڑا چیرا جا رہا تھا وہ بڑا ہی جھوٹا تھا ، جو ایک بات کو لیتا اور ساری دنیا میں پھیلا دیتا تھا ، قیامت تک اس کو یہی سزا ملتی رہے گی ۔
تشریح :
جھوٹے مسئلہ بنانے والے ، بدعات محدثات کو رواج دینے والے، جھوٹی روایات بیان کرنے والے نام نہاد علماءوخطباءسب اس وعید شدید کے مصداق ہو سکتے ہیں۔ الا من عصمہ اللہ۔
جھوٹے مسئلہ بنانے والے ، بدعات محدثات کو رواج دینے والے، جھوٹی روایات بیان کرنے والے نام نہاد علماءوخطباءسب اس وعید شدید کے مصداق ہو سکتے ہیں۔ الا من عصمہ اللہ۔