‌صحيح البخاري - حدیث 6080

كِتَابُ الأَدَبِ بَابُ الزِّيَارَةِ، وَمَنْ زَارَ قَوْمًا فَطَعِمَ عِنْدَهُمْ صحيح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلاَمٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الوَهَّابِ، عَنْ خَالِدٍ الحَذَّاءِ، عَنْ أَنَسِ بْنِ سِيرِينَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: «أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ زَارَ أَهْلَ بَيْتٍ مِنَ الأَنْصَارِ، فَطَعِمَ عِنْدَهُمْ طَعَامًا، فَلَمَّا أَرَادَ أَنْ يَخْرُجَ، أَمَرَ بِمَكَانٍ مِنَ البَيْتِ فَنُضِحَ لَهُ عَلَى بِسَاطٍ، فَصَلَّى عَلَيْهِ وَدَعَا لَهُمْ»

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 6080

کتاب: اخلاق کے بیان میں باب: ملاقات کے لئے جانا اورجولوگوں سے ملاقات کے لئے گیا اور انہیں کے یہاں کھانا کھایا تو یہ جائز ہے ہم سے محمد بن سلام نے بیان کیا ، کہا ہم کو عبدالوہاب ثقفی نے خبردی ، انہیں خالد حذاءنے ، انہیں انس بن سیرین نے اور انہیں انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قبےلہ انصار کے گھرانہ میں ملاقات کے لئے تشریف لے گئے اور انہیں کے یہاں کھانا کھایا ، جب آپ واپس تشریف لانے لگے تو آپ کے حکم سے ایک چٹائی پر پانی چھڑکا گیا اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ا س پر نماز پڑھی اور گھر والوں کے لئے دعا کی ۔
تشریح : یہ عتبان بن مالک کا گھر تھا بعض نے کہا کہ ام سلیم کا گھر تھا اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت انس رضی اللہ عنہ کے لئے دعا فرمائی تھی جیسے کہ اوپر گزر چکا ہے۔ یہ عتبان بن مالک کا گھر تھا بعض نے کہا کہ ام سلیم کا گھر تھا اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت انس رضی اللہ عنہ کے لئے دعا فرمائی تھی جیسے کہ اوپر گزر چکا ہے۔