كِتَابُ الأَدَبِ بَابُ مَا يُنْهَى عَنِ التَّحَاسُدِ وَالتَّدَابُرِ صحيح حَدَّثَنَا أَبُو اليَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «لاَ تَبَاغَضُوا، وَلاَ تَحَاسَدُوا، وَلاَ تَدَابَرُوا، وَكُونُوا عِبَادَ اللَّهِ إِخْوَانًا، وَلاَ يَحِلُّ لِمُسْلِمٍ أَنْ يَهْجُرَ أَخَاهُ فَوْقَ ثَلاَثَةِ أَيَّامٍ»
کتاب: اخلاق کے بیان میں
باب: حسد اور پیٹھ پیچھے برائی کی ممانعت
ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم کو شعیب نے خبر دی ، ان سے زہری نے بیان کیا انہوں نے کہا کہ مجھ سے حضرت انس مالک رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا آپس میں بغض نہ رکھو ، حسد نہ کرو ، پیٹھ پیچھے کسی کی برائی نہ کرو ، بلکہ اللہ کے بندے آپس میں بھائی بھائی بن کر رہو اور کسی مسلمان کے لئے جائز نہیں کہ ایک بھائی کسی بھائی سے تین دن سے زیادہ سلام کلام چھوڑ کر رہے ۔
تشریح :
اللہ کے محبوب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا وہ مقدس وعظ ہے، جو اس قابل ہے کہ ہر وقت یاد رکھا جائے اور اس پر عمل کیا جائے اس صورت میں یقینا امت کا بیڑا پار ہو سکے گا۔ اللہ سب کو ایسی ہمت عطا کرے آمین۔
اللہ کے محبوب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا وہ مقدس وعظ ہے، جو اس قابل ہے کہ ہر وقت یاد رکھا جائے اور اس پر عمل کیا جائے اس صورت میں یقینا امت کا بیڑا پار ہو سکے گا۔ اللہ سب کو ایسی ہمت عطا کرے آمین۔