كِتَابُ الأَدَبِ بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {وَاجْتَنِبُوا قَوْلَ الزُّورِ} [الحج: 30] صحيح حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ، عَنِ المَقْبُرِيِّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَنْ لَمْ يَدَعْ قَوْلَ الزُّورِ وَالعَمَلَ بِهِ وَالجَهْلَ [ص:18]، فَلَيْسَ لِلَّهِ حَاجَةٌ أَنْ يَدَعَ طَعَامَهُ وَشَرَابَهُ» قَالَ أَحْمَدُ: أَفْهَمَنِي رَجُلٌ إِسْنَادَهُ
کتاب: اخلاق کے بیان میں
باب: اللہ تعالیٰ کا سورۃ حج میں فرمانا ” اور اے ایمان والو ! جھوٹ بات بولنے سے پر ہیز کرتے رہو ۔
ہم سے احمد بن یونس نے بیان کیا ، کہا ہم سے ابن ابی ذئب نے بیان کیا ، ان سے سعید مقبری نے اوران سے ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ، جو شخص ( روزہ کی حالت میں ) جھوٹ بات کرنا اور فریب کرنا اور جہالت کی باتوں کو نہ چھوڑے تو اللہ کو اس کی کوئی ضرورت نہیں کہ وہ اپنا کھانا پینا چھوڑے ۔ احمد بن یونس نے کہا یہ حدیث میں نے سنی تو تھی مگر میں اس کی سند بھول گیا تھا جو مجھ کو ایک شخص ( ابن ابی ذئب ) نے بتلادی ۔
تشریح :
یعنی جب جھوٹ فریب بری باتیں نہ چھوڑیں تو روزہ محض فاقہ ہوگا، اللہ کو ہماری فاقہ کشی کی ضرورت نہیں ہے وہ تو یہ جانتا ہے کہ ہم روزہ رکھ کر بری باتوں اور بری عادتوں سے پر ہیز کریں اور نفسانی خواہشوں کو عقل سلیم اور شرح مستقیم کے تابع کردیں۔
یعنی جب جھوٹ فریب بری باتیں نہ چھوڑیں تو روزہ محض فاقہ ہوگا، اللہ کو ہماری فاقہ کشی کی ضرورت نہیں ہے وہ تو یہ جانتا ہے کہ ہم روزہ رکھ کر بری باتوں اور بری عادتوں سے پر ہیز کریں اور نفسانی خواہشوں کو عقل سلیم اور شرح مستقیم کے تابع کردیں۔