‌صحيح البخاري - حدیث 6049

كِتَابُ الأَدَبِ بَابُ مَا يُنْهَى مِنَ السِّبَابِ وَاللَّعْنِ صحيح حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ المُفَضَّلِ، عَنْ حُمَيْدٍ، قَالَ: قَالَ أَنَسٌ، حَدَّثَنِي عُبَادَةُ بْنُ الصَّامِتِ، قَالَ: خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِيُخْبِرَ النَّاسَ بِلَيْلَةِ القَدْرِ، فَتَلاَحَى رَجُلاَنِ مِنَ المُسْلِمِينَ، قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «خَرَجْتُ لِأُخْبِرَكُمْ، فَتَلاَحَى فُلاَنٌ وَفُلاَنٌ، وَإِنَّهَا رُفِعَتْ، وَعَسَى أَنْ يَكُونَ خَيْرًا لَكُمْ، فَالْتَمِسُوهَا فِي التَّاسِعَةِ، وَالسَّابِعَةِ، وَالخَامِسَةِ»

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 6049

کتاب: اخلاق کے بیان میں باب: گالی دینے اور لعنت کرنے کی ممانعت ہم سے مسددنے بیان کیا ، کہا ہم سے بشر بن مفضل نے بیان کیا ، ان سے حمید نے بیان کیا ، ان سے انس رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ مجھ سے عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ نے کہا ، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کو لیلۃ القدر کی بشارت دینے کے لئے حجرے سے باہر تشریف لائے ، لیکن مسلمانوں کے دو آدمی اس وقت آپس میں کسی بات پر لڑنے لگے ۔ آپ نے فرمایا کہ میں تمہیں ( لیلۃ القدر ) کے متعلق بتانے کے لئے نکلا تھا لیکن فلاں فلاں آپس میں لڑنے لگے اور ( میرے علم سے ) وہ اٹھالی گئی ۔ ممکن ہے کہ یہی تمہارے لئے اچھا ہو ۔ اب تم اسے 29 رمضان اور 27 رمضان اور 25 رمضان کی راتوں میں تلاش کرو ۔
تشریح : ان کے علاوہ دیگر طاق راتوں میں کبھی کبھی لیلۃ القدر کا امکان ہو سکتا ہے جیسا کہ دوسری روایات میں آیا ہے۔ ان کے علاوہ دیگر طاق راتوں میں کبھی کبھی لیلۃ القدر کا امکان ہو سکتا ہے جیسا کہ دوسری روایات میں آیا ہے۔