‌صحيح البخاري - حدیث 5989

كِتَابُ الأَدَبِ بَابُ مَنْ وَصَلَ وَصَلَهُ اللَّهُ صحيح حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ بِلاَلٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي مُعَاوِيَةُ بْنُ أَبِي مُزَرِّدٍ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ رُومَانَ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «الرَّحِمُ شِجْنَةٌ، فَمَنْ وَصَلَهَا وَصَلْتُهُ، وَمَنْ قَطَعَهَا قَطَعْتُهُ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 5989

کتاب: اخلاق کے بیان میں باب: جو شخص ناطہ جوڑے گا اللہ تعالیٰ بھی اس سے ملاپ رکھے گا ہم سے سعید بن ابی مریم نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے سلیمان بن بلال نے ، انہوں نے کہا مجھ کو معاویہ بن ابی مزرد نے خبر دی ، انہوں نے یزید بن رومان سے ، انہوں نے عروہ سے ، ام المؤمنین انہوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا رحم ( رشتہ داری رحمن سے ملی ہوئی ) شاخ ہے جو شخص اس سے ملے میں اس سے ملتا ہوں اور جو اس سے قطع تعلق کرے میں اس سے قطع تعلق کرتاہوں ۔
تشریح : اس باب سے صاف ظاہر ہو اکہ رحم کو قطع کرنے والا اللہ تعالیٰ سے تعلق توڑنے والا مانا گیا ہے۔ بہت سے امام سے نام نہاد دیندار اپنے گنہگار بھائیوں سے بالکل غیر متعلق ہوجاتے ہیں اور اسے تقویٰ جانتے ہیں۔ جو بالکل خیال باطل ہے۔ اس باب سے صاف ظاہر ہو اکہ رحم کو قطع کرنے والا اللہ تعالیٰ سے تعلق توڑنے والا مانا گیا ہے۔ بہت سے امام سے نام نہاد دیندار اپنے گنہگار بھائیوں سے بالکل غیر متعلق ہوجاتے ہیں اور اسے تقویٰ جانتے ہیں۔ جو بالکل خیال باطل ہے۔