كِتَابُ اللِّبَاسِ بَابُ الِارْتِدَافِ عَلَى الدَّابَّةِ صحيح حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا أَبُو صَفْوَانَ، عَنْ يُونُسَ بْنِ يَزِيدَ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ «رَكِبَ عَلَى حِمَارٍ، عَلَى إِكَافٍ عَلَيْهِ قَطِيفَةٌ فَدَكِيَّةٌ، وَأَرْدَفَ أُسَامَةَ وَرَاءَهُ»
کتاب: لباس کے بیان میں
باب: جانور پر کسی کو اپنے پیچھے بٹھالینا
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے ابو صفوان نے بیان کیا ، ان سے یونس بن یزید ایلی نے ، ان سے ابن شہاب نے ، ان سے عروہ نے اور ان سے حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک گدھے پر سوار ہوئے جس پر فدک کی بنی ہوئی کملی پڑی ہوئی تھی آپ نے حضرت اسامہ رضی اللہ عنہ کو اسی پر اپنے پیچھے بٹھا لیا ۔
تشریح :
اس میں اشارہ ہے کہ جب آدمی اپنے سواری پر بیٹھے تو گویا وہ سواری کا لباس بن جاتا ہے۔ اگر جانور طاقتور ہو تو دو یا تین تک ایک جانور پر سواری کر سکتے ہیں مگر کمزور پر نہیں۔
اس میں اشارہ ہے کہ جب آدمی اپنے سواری پر بیٹھے تو گویا وہ سواری کا لباس بن جاتا ہے۔ اگر جانور طاقتور ہو تو دو یا تین تک ایک جانور پر سواری کر سکتے ہیں مگر کمزور پر نہیں۔