‌صحيح البخاري - حدیث 5946

كِتَابُ اللِّبَاسِ بَابُ المُسْتَوْشِمَةِ صحيح حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ [ص:167]، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ عُمَارَةَ، عَنْ أَبِي زُرْعَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: أُتِيَ عُمَرُ بِامْرَأَةٍ تَشِمُ، فَقَامَ فَقَالَ: أَنْشُدُكُمْ بِاللَّهِ، مَنْ سَمِعَ مِنَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الوَشْمِ؟ فَقَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ: فَقُمْتُ فَقُلْتُ: يَا أَمِيرَ المُؤْمِنِينَ أَنَا سَمِعْتُ، قَالَ: مَا سَمِعْتَ؟ قَالَ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «لاَ تَشِمْنَ وَلاَ تَسْتَوْشِمْنَ»

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 5946

کتاب: لباس کے بیان میں باب: گدوانے والی عورت کی برائی کا بیان ہم سے زہیر بن حرب نے بیان کیا ، کہا ہم سے جریر نے بیان کیا ، ان سے عمارہ نے ، ان سے ابو زرعہ نے اور ان سے ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ عمر رضی اللہ عنہ کے پاس ایک عورت لائی گئی جو گودنے کا کام کرتی تھی ۔ عمر رضی اللہ عنہ کھڑے ہوگئے ( اور اس وقت موجود صحابہ سے ) کہا میں تمہیں اللہ کا واسطہ دیتا ہوں کسی نے کچھ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے گودنے کے متعلق سنا ہے ۔ ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں نے کھڑے ہو کر عرض کیا امیر المؤمنین ! میں نے سنا ہے ۔ عمر رضی اللہ عنہ نے پوچھا کیا سنا ہے ؟ ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے کہ گودنے کا کام نہ کرو اور نہ گدواؤ ۔