‌صحيح البخاري - حدیث 5943

كِتَابُ اللِّبَاسِ بَابُ المَوْصُولَةِ صحيح حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَلْقَمَةَ، عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: «لَعَنَ اللَّهُ الوَاشِمَاتِ وَالمُسْتَوْشِمَاتِ، وَالمُتَنَمِّصَاتِ وَالمُتَفَلِّجَاتِ لِلْحُسْنِ، المُغَيِّرَاتِ خَلْقَ اللَّهِ» مَا لِي لاَ أَلْعَنُ مَنْ لَعَنَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَهُوَ فِي كِتَابِ اللَّهِ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 5943

کتاب: لباس کے بیان میں باب: جس عورت کے بالوں میں دوسرے کے بال جوڑے جائیں مجھ سے محمد بن مقاتل نے بیان کیا ، کہا ہم کو عبداللہ بن مبارک نے خبر دی ، کہا ہم کو سفیان بن عیینہ نے خبر دی ، انہیں منصور نے ، انہیں ابراہیم نخعی نے ، انہیں علقمہ نے اور ان سے حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ اللہ تعالیٰ نے گودنے والیوں پر اور گدوانے والیوں پر اورچہرے کے بال اکھاڑنے والیوں پر اور خوبصورتی پیدا کرنے کے لیے سامنے کے دانتوں کے درمیان کشادگی کرنے والیوں پر جو اللہ کی پیدائش میں تبدیلی کرتی ہیں ، لعنت بھیجی ہے پھر میں کیوں نہ ان پر لعنت بھیجوں جن پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لعنت بھیجی ہے اور وہ اللہ کی کتاب میں موجود ہے ۔
تشریح : یہاں بس آیت وما اٰتٰکم الرسول فخذوہ وما نھا کم عنہ فانتھوا ( الحشر : 7 ) کی طرف اشارہ ہے۔ یہاں بس آیت وما اٰتٰکم الرسول فخذوہ وما نھا کم عنہ فانتھوا ( الحشر : 7 ) کی طرف اشارہ ہے۔