كِتَابُ اللِّبَاسِ بَابُ الوَصْلِ فِي الشَّعَرِ صحيح حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «لَعَنَ اللَّهُ الوَاصِلَةَ وَالمُسْتَوْصِلَةَ، وَالوَاشِمَةَ وَالمُسْتَوْشِمَةَ» وَقَالَ نَافِعٌ: «الوَشْمُ فِي اللِّثَةِ»
کتاب: لباس کے بیان میں باب: بالوں میں الگ سے بناوٹی چٹیا لگانا اوردوسرے بال جوڑنا ہم سے محمد بن مقاتل نے بیان کیا ، کہا ہم کو حضرت عبداللہ بن مبارک نے خبر دی ، کہا ہم کو عبیداللہ عمری نے خبر دی ، انہیں نافع نے اور انہیں حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ نے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ نے مصنوعی بال جوڑنے والیوں پر ، جڑوانے والیوں پر ، گودنے والیوں پر اور گدوانے والیوں پر لعنت بھیجی ہے ۔ نافع نے کہا کہ ” گودنا کبھی مسوڑے پر بھی گودا جاتا ہے ۔ “