‌صحيح البخاري - حدیث 5923

كِتَابُ اللِّبَاسِ بَابُ الطِّيبِ فِي الرَّأْسِ وَاللِّحْيَةِ صحيح حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ نَصْرٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ، حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الأَسْوَدِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: «كُنْتُ أُطَيِّبُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِأَطْيَبِ مَا يَجِدُ، حَتَّى أَجِدَ وَبِيصَ الطِّيبِ فِي رَأْسِهِ وَلِحْيَتِهِ»

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 5923

کتاب: لباس کے بیان میں باب: سر اور داڑھی میں خوشبو لگانا ہم سے اسحاق بن نصر نے بیان کیا ، کہا ہم سے یحییٰ بن آدم نے بیان کیا ، کہا ہم سے اسرائیل نے بیان کیا ، ان سے ابو اسحاق نے ، انہیں عبدالرحمن بن اسود نے ، انہیں ان کے والد نے اور ان سے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو سب سے عمدہ خوشبو لگایا کرتی تھی ۔ یہا ں تک کہ خوشبو کی چمک میں آپ کے سراور آپ کی داڑھی میں دیکھتی تھی ۔
تشریح : آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو خوشبو بہت ہی محبوب تھی۔ اس لیے کہ عالم بالا سے آپ کا تعلق ہر وقت رہتا تھا خاص طور پر حضرت جبرئیل علیہ السلام بکثرت حاضر ہوتے رہتے تھے اس لیے آپ کا صاف معطر رہنا ضروری تھا۔ صلی اللہ علیہ وسلم ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو خوشبو بہت ہی محبوب تھی۔ اس لیے کہ عالم بالا سے آپ کا تعلق ہر وقت رہتا تھا خاص طور پر حضرت جبرئیل علیہ السلام بکثرت حاضر ہوتے رہتے تھے اس لیے آپ کا صاف معطر رہنا ضروری تھا۔ صلی اللہ علیہ وسلم ۔