كِتَابُ اللِّبَاسِ بَابُ الجَعْدِ صحيح حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: أُرَانِي اللَّيْلَةَ عِنْدَ الكَعْبَةِ، فَرَأَيْتُ رَجُلًا آدَمَ، كَأَحْسَنِ مَا أَنْتَ رَاءٍ مِنْ أُدْمِ الرِّجَالِ، لَهُ لِمَّةٌ كَأَحْسَنِ مَا أَنْتَ رَاءٍ مِنَ اللِّمَمِ قَدْ رَجَّلَهَا، فَهِيَ تَقْطُرُ مَاءً، مُتَّكِئًا عَلَى رَجُلَيْنِ، أَوْ عَلَى عَوَاتِقِ رَجُلَيْنِ، يَطُوفُ بِالْبَيْتِ، فَسَأَلْتُ: مَنْ هَذَا؟ فَقِيلَ: المَسِيحُ ابْنُ مَرْيَمَ، وَإِذَا أَنَا بِرَجُلٍ جَعْدٍ قَطَطٍ، أَعْوَرِ العَيْنِ اليُمْنَى، كَأَنَّهَا عِنَبَةٌ طَافِيَةٌ، فَسَأَلْتُ: مَنْ هَذَا؟ فَقِيلَ: المَسِيحُ الدَّجَّالُ
کتاب: لباس کے بیان میں
باب: گھونگھریالے بالوں کا بیان
ہم سے عبداللہ بن یوسف تینسی نے بیان کیا ، کہاہم کو امام مالک نے خبر دی ، انہیں نافع نے اور انہیں حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا رات کعبہ کے پاس مجھے دیکھایا گیا ، میں نے دیکھا کہ ایک صاحب ہیں گندمی رنگ ، گندمی رنگ کے لوگوں میں سب سے زیادہ خوبصورت ، ان کے شانوں تک لمبے لمبے بال ہیں ایسے بال والے لوگوں میں سب سے زیادہ خوبصورت ، انہوں نے بالوں میں کنگھا کر رکھا ہے اور اس کی وجہ سے سر سے پانی ٹپک رہا ہے ۔ دو آدمیوں کا سہارا لئے ہوئے ہیں یا دو آدمیوں کے شانوں کا سہارا لئے ہوئے ہیں اور خانہ کعبہ کا طواف کررہے ہیں ، میںنے پوچھا کہ یہ کون بزرگ ہیں تو مجھے بتایا گیا کہ یہ حضرت عیسیٰ ابن مریم علیہ السلام ہیں پھر اچانک میں نے ایک الجھے ہوئے گھونگھریالے بال والے شخص کو دیکھا ، دائیں آنکھ سے کانا تھا گویا انگور ہے جو ابھرا ہوا ہے ۔ میں نے پوچھا یہ کانا کون ہے ؟ مجھے بتایا گیا کہ یہ مسیح دجال ہے ۔
تشریح :
یہ سارے مناظر آپ نے خواب میں دیکھے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو گھونگھریالے بالوں والا دیکھا اسی سے باب کا مقصد ثابت ہوتا ہے۔
یہ سارے مناظر آپ نے خواب میں دیکھے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو گھونگھریالے بالوں والا دیکھا اسی سے باب کا مقصد ثابت ہوتا ہے۔