‌صحيح البخاري - حدیث 5899

كِتَابُ اللِّبَاسِ بَابُ الخِضَابِ صحيح حَدَّثَنَا الحُمَيْدِيُّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، وَسُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ اليَهُودَ وَالنَّصَارَى لَا يَصْبُغُونَ، فَخَالِفُوهُمْ»

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 5899

کتاب: لباس کے بیان میں باب: خضاب کابیان ہم سے عبداللہ بن زبیر حمیدی نے بیان کیا ، کہا ہم سے سفیان ثوری نے بیان کیا ، کہا ہم سے زہری نے بیان کیا ان سے ابو سلمہ اور سلیمان بن یسار نے اور ان سے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ یہود ونصاریٰ خضاب نہیں لگاتے تم ان کے خلاف کرو یعنی خضاب کیا کرو ۔
تشریح : لال یا زرد خضاب کرنا یا مہندی وسم کا خضاب جس سے بالوں میں کالک اور سرخی آتی ہے جائز ہے لیکن بالکل کالا خضاب کرنا ممنوع ہے۔ کہتے ہیں کالا خضاب پہلے فرعون نے کیا تھا۔ حضرت حسن رضی اللہ عنہ اور حضرات شیخین مہندی اور وسم کا خضاب کیا کرتے تھے۔ حدیث سے یہ بھی ظاہر ہوا کہ اسلام کی نیشن یعنی قومیت ایک مستقل چیز ہے جو مسلمان کی خاص وضع قطع شکل صورت لباس وغیرہ میں داخل ہے۔ یہودیوں وغیرہ کی مخالفت کرنے کا مفہوم یہی ہے۔ لال یا زرد خضاب کرنا یا مہندی وسم کا خضاب جس سے بالوں میں کالک اور سرخی آتی ہے جائز ہے لیکن بالکل کالا خضاب کرنا ممنوع ہے۔ کہتے ہیں کالا خضاب پہلے فرعون نے کیا تھا۔ حضرت حسن رضی اللہ عنہ اور حضرات شیخین مہندی اور وسم کا خضاب کیا کرتے تھے۔ حدیث سے یہ بھی ظاہر ہوا کہ اسلام کی نیشن یعنی قومیت ایک مستقل چیز ہے جو مسلمان کی خاص وضع قطع شکل صورت لباس وغیرہ میں داخل ہے۔ یہودیوں وغیرہ کی مخالفت کرنے کا مفہوم یہی ہے۔