‌صحيح البخاري - حدیث 5865

كِتَابُ اللِّبَاسِ بَابُ خَوَاتِيمِ الذَّهَبِ صحيح حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنِي نَافِعٌ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ «اتَّخَذَ خَاتَمًا مِنْ ذَهَبٍ، وَجَعَلَ فَصَّهُ [ص:156] مِمَّا يَلِي كَفَّهُ، فَاتَّخَذَهُ النَّاسُ، فَرَمَى بِهِ وَاتَّخَذَ خَاتَمًا مِنْ وَرِقٍ أَوْ فِضَّةٍ»

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 5865

کتاب: لباس کے بیان میں باب: سونے کی انگوٹھیاں مرد کو پہننا کیسا ہے ہم سے مسدد نے بیان کیا ، کہا ہم سے یحییٰ بن ابی کثیر نے بیان کیا ، ان سے عبیدا للہ نے بیان کیا ، کہا کہ مجھ سے نافع نے بیان کیا اور ا ن سے حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سونے کی ایک انگوٹھی بنوائی اور اس کا نگینہ ہتھیلی کی جانب رکھا پھر کچھ دوسرے لوگوں نے بھی اسی طرح کی انگوٹھیاں بنوالیں ۔ آخر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے پھینک دیا اور چاندی کی انگوٹھی بنوالی ۔
تشریح : سونے کا استعمال مردوں کے لیے قطعاً حرام ہے جسے حلال جاننے والے پر کفر عائد ہو جاتا ہے۔ عورتوں کے لیے سونے کی اجازت ہے ۔ آپ نے یہ انگوٹھی سونے کی حرمت سے پہلے بنوائی تھی بعد میں حرمت نازل ہونے پر اسے پھینک دیا گیا یعنی آپ نے اپنی انگلی سے اسے اتار دیا۔ سونے کا استعمال مردوں کے لیے قطعاً حرام ہے جسے حلال جاننے والے پر کفر عائد ہو جاتا ہے۔ عورتوں کے لیے سونے کی اجازت ہے ۔ آپ نے یہ انگوٹھی سونے کی حرمت سے پہلے بنوائی تھی بعد میں حرمت نازل ہونے پر اسے پھینک دیا گیا یعنی آپ نے اپنی انگلی سے اسے اتار دیا۔