كِتَابُ اللِّبَاسِ بَابُ لُبْسِ الحَرِيرِ وَافْتِرَاشِهِ لِلرِّجَالِ، وَقَدْرِ مَا يَجُوزُ مِنْهُ صحيح حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الجَعْدِ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي ذِبْيَانَ خَلِيفَةَ بْنِ كَعْبٍ، قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ الزُّبَيْرِ، يَقُولُ: سَمِعْتُ عُمَرَ، يَقُولُ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ لَبِسَ الحَرِيرَ فِي الدُّنْيَا لَمْ يَلْبَسْهُ فِي الآخِرَةِ» وَقَالَ أَبُو مَعْمَرٍ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الوَارِثِ، عَنْ يَزِيدَ، قَالَتْ مُعَاذَةُ: أَخْبَرَتْنِي أُمُّ عَمْرٍو بِنْتُ عَبْدِ اللَّهِ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ الزُّبَيْرِ: سَمِعَ عُمَرَ: سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَهُ
کتاب: لباس کے بیان میں باب: ریشم پہننا اور مردوں کا اسے اپنے لیے بچھانا اور کس حدتک اس کا استعمال جائز ہے ہم سے علی بن جعد نے بیان کیا ، کہا ہم کو شعبہ نے خبر دی ، انہیں ابو ذہبان خلیفہ بن کعب نے ، کہا کہ میں نے حضرت عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہما سے سنا ، کہا کہ میں نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے سنا ، انہوں نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس مردنے دنیا میں ریشم پہنا وہ اسے آخرت میں نہیں پہن سکے گا ۔ اور ہم سے ابو معمر نے بیان کیا ، ان سے عبدالوارث نے بیان کیا ، ان سے یزید نے کہ معاذ نے بیان کیا کہ مجھے ام عمرو بنت عبداللہ نے خبردی ، انہوں نے حضرت عبد اللہ بن زبیر رضی اللہ عنہما سے سنا ، انہوں نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے سنااور انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ۔