‌صحيح البخاري - حدیث 5821

كِتَابُ اللِّبَاسِ بَابُ الِاحْتِبَاءِ فِي ثَوْبٍ وَاحِدٍ صحيح حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ: حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنِ الأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ لِبْسَتَيْنِ: أَنْ يَحْتَبِيَ الرَّجُلُ فِي الثَّوْبِ الوَاحِدِ لَيْسَ عَلَى فَرْجِهِ مِنْهُ شَيْءٌ، وَأَنْ يَشْتَمِلَ بِالثَّوْبِ الوَاحِدِ لَيْسَ عَلَى أَحَدِ شِقَّيْهِ، وَعَنِ المُلاَمَسَةِ وَالمُنَابَذَةِ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 5821

کتاب: لباس کے بیان میں باب: ایک کپڑے میں گوٹ مار کر بیٹھنا ہم سے اسماعیل نے بیان کیا ، انہوں نے کہا کہ مجھ سے امام مالک نے بیان کیا ، ان سے ابو الزناد نے بیان کیا ، ان سے اعرج نے اور ان سے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے دوطرح کے پہناوے سے منع فرمایا یہ کہ کوئی شخص ایک ہی کپڑے سے اپنی کمر اورپنڈلی کو ملا کر باندھ لے اور شرمگاہ پر کوئی دوسرا کپڑا نہ ہو اور یہ کہ کوئی شخص ایک کپڑے کو اس طرح جسم پر لپیٹے کہ ایک طرف کپڑے کا کوئی حصہ نہ ہو اور آپ نے ملامسہ اور منابذہ سے منع فرمایا ۔
تشریح : عرب جاہلیت میں مجلس میں بیٹھنے کا یہ بھی ایک طریقہ تھا۔ بیٹھنے کی اس ہیئت میں عموماً شرمگاہ کھل جایا کرتی تھی کیونکہ جسم پر کپڑا صرف ایک ہی چادر کی صورت میں ہوتا تھااور اسی سے کمر اور پنڈلی میں اور کمر لپیٹ کر دونوں کو ایک ساتھ باندھ لیتے تھے۔ یہ صورت ایسی ہوتی تھی کہ شرمگاہ کی ستر کا اہتمام بالکل باقی نہیں رہتا تھا اور بیٹھنے والا بے دست وپا اپنی اسی ہیئت پر بیٹھنے پر مجبور تھا۔ عرب جاہلیت میں مجلس میں بیٹھنے کا یہ بھی ایک طریقہ تھا۔ بیٹھنے کی اس ہیئت میں عموماً شرمگاہ کھل جایا کرتی تھی کیونکہ جسم پر کپڑا صرف ایک ہی چادر کی صورت میں ہوتا تھااور اسی سے کمر اور پنڈلی میں اور کمر لپیٹ کر دونوں کو ایک ساتھ باندھ لیتے تھے۔ یہ صورت ایسی ہوتی تھی کہ شرمگاہ کی ستر کا اہتمام بالکل باقی نہیں رہتا تھا اور بیٹھنے والا بے دست وپا اپنی اسی ہیئت پر بیٹھنے پر مجبور تھا۔