كِتَابُ اللِّبَاسِ بَابُ اشْتِمَالِ الصَّمَّاءِ صحيح حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الوَهَّابِ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ، عَنْ خُبَيْبٍ، عَنْ حَفْصِ بْنِ عَاصِمٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: نَهَى النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ المُلاَمَسَةِ وَالمُنَابَذَةِ، وَعَنْ صَلاَتَيْنِ: بَعْدَ الفَجْرِ حَتَّى تَرْتَفِعَ الشَّمْسُ، وَبَعْدَ العَصْرِ حَتَّى تَغِيبَ، وَأَنْ يَحْتَبِيَ بِالثَّوْبِ الوَاحِدِ لَيْسَ عَلَى فَرْجِهِ مِنْهُ شَيْءٌ بَيْنَهُ وَبَيْنَ السَّمَاءِ، وَأَنْ يَشْتَمِلَ الصَّمَّاءَ
کتاب: لباس کے بیان میں
باب: اشتمال الصماء کا بیان
مجھ سے محمد بن بشار نے بیان کیا ، کہا ہم سے عبدالوہاب بن عبدالمجید ثقفی نے بیان کیا ، کہا ہم سے عبیداللہ عمری نے بیان کیا ، ان سے خبیب بن عبدالرحمن نے ، ان سے حفص بن عاصم نے اور ان سے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بیع ملامسہ اورمنابذہ سے منع فرمایا اور دووقت نمازوں سے بھی آپ نے منع فرمایا نماز فجر کے بعد سورج بلند ہونے تک اور عصر کے بعد سورج غروب ہونے تک اور اس سے منع فرمایا کہ کوئی شخص صرف ایک کپڑا جسم پر لپیٹ کر گھٹنے اوپر اٹھا کر اس طرح بیٹھ جائے کہ اس کی شرمگاہ پر آسمان وزمین کے درمیان کوئی چیز نہ ہو ۔ اور اشتمال صماءسے منع فرمایا ۔
تشریح :
”صمائ“ اس طرح چادر اوڑھنے کو کہتے ہیں کہ چادر کو داہنی طرف سے لے کر بائیں شانے پر ڈالا جائے اور پھر وہی کنارہ پیچھے سے لے کر داہنے شانے پر ڈال لیا جائے اور اس طرح چادر میں دونوں شانوں کو لپیٹ لیا جائے ۔ اشتمال صماءکا مفہوم یہ ہے کہ صرف جسم پر ایک چادر ہو اور اس کے سوا کوئی دوسرا کپڑا نہ ہو۔ اس صورت میں بیٹھتے وقت ایک کنارہ اٹھانا پڑتا تھا اور اس سے شرمگاہ کھل جاتی تھی۔ بیع ملامسہ یہ ہے کہ جس کپڑے کو خرید نا ہو بس اسے چھو لے رات کو یادن کو اور الٹ کر نہ دیکھنے کی شرط ہوئی ہو اوربیع منابذہ یہ ہے کہ ایک دوسرے کی طرف اپنا کپڑا پھینک دے بس بیع پوری ہوگئی ( یہی شرط ہوئی ہو ) یہ دونوں شکل دھوکے سے خالی نہیں اسی لیے منع کیا گیا۔
”صمائ“ اس طرح چادر اوڑھنے کو کہتے ہیں کہ چادر کو داہنی طرف سے لے کر بائیں شانے پر ڈالا جائے اور پھر وہی کنارہ پیچھے سے لے کر داہنے شانے پر ڈال لیا جائے اور اس طرح چادر میں دونوں شانوں کو لپیٹ لیا جائے ۔ اشتمال صماءکا مفہوم یہ ہے کہ صرف جسم پر ایک چادر ہو اور اس کے سوا کوئی دوسرا کپڑا نہ ہو۔ اس صورت میں بیٹھتے وقت ایک کنارہ اٹھانا پڑتا تھا اور اس سے شرمگاہ کھل جاتی تھی۔ بیع ملامسہ یہ ہے کہ جس کپڑے کو خرید نا ہو بس اسے چھو لے رات کو یادن کو اور الٹ کر نہ دیکھنے کی شرط ہوئی ہو اوربیع منابذہ یہ ہے کہ ایک دوسرے کی طرف اپنا کپڑا پھینک دے بس بیع پوری ہوگئی ( یہی شرط ہوئی ہو ) یہ دونوں شکل دھوکے سے خالی نہیں اسی لیے منع کیا گیا۔