كِتَابُ اللِّبَاسِ بَابُ لُبْسِ القَمِيصِ صحيح حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُثْمَانَ، أَخْبَرَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ عَمْرٍو، سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ: «أَتَى النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ أُبَيٍّ بَعْدَ مَا أُدْخِلَ قَبْرَهُ، فَأَمَرَ بِهِ فَأُخْرِجَ، وَوُضِعَ عَلَى رُكْبَتَيْهِ، وَنَفَثَ عَلَيْهِ مِنْ رِيقِهِ، وَأَلْبَسَهُ قَمِيصَهُ، فَاللَّهُ أَعْلَمُ»
کتاب: لباس کے بیان میں
باب: قمیص پہننا ( کرتہ قمیص ہر دو ایک ہی ہیں
ہم سے عبداللہ بن محمد مسندی نے بیان کیا ، کہا ہم کو ابن عیینہ نے خبر دی ، انہیں عمرو نے اور انہوں نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے سنا ، انہوں نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم عبداللہ بن ابی ( منافق ) کے پاس جب اسے قبر میں داخل کیا جا چکا تھا تشریف لائے پھر آپ کے حکم سے اس کی لاش نکالی گئی اور حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے گھٹنوں پر اسے رکھا گیا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اس پر دم کرتے ہوئے اپنی قمیص پہنائی اور اللہ ہی خوب جاننے والا ہے ۔
تشریح :
بعض روایتوں میں آیا ہے کہ عبداللہ بن ابی نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے چچا حضرت عباس رضی اللہ عنہ کو اپنی قمیص ایک موقع پر پہنائی تھی۔ اس لیے اس کے بدلہ کے طور پر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم بھی اسے اپنی قمیص ایسے موقع پر دی یہ سب کچھ آپ نے اس کے بیٹے کا دل خوش کرنے کے لیے کیا جو سچا مسلمان تھا، واللہ اعلم بالصواب۔
بعض روایتوں میں آیا ہے کہ عبداللہ بن ابی نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے چچا حضرت عباس رضی اللہ عنہ کو اپنی قمیص ایک موقع پر پہنائی تھی۔ اس لیے اس کے بدلہ کے طور پر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم بھی اسے اپنی قمیص ایسے موقع پر دی یہ سب کچھ آپ نے اس کے بیٹے کا دل خوش کرنے کے لیے کیا جو سچا مسلمان تھا، واللہ اعلم بالصواب۔