كِتَابُ الطِّبِّ بَابُ إِذَا وَقَعَ الذُّبَابُ فِي الإِنَاءِ صحيح حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ، عَنْ عُتْبَةَ بْنِ مُسْلِمٍ، مَوْلَى بَنِي تَيْمٍ، عَنْ عُبَيْدِ بْنِ حُنَيْنٍ، مَوْلَى بَنِي زُرَيْقٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِذَا وَقَعَ الذُّبَابُ فِي إِنَاءِ أَحَدِكُمْ فَلْيَغْمِسْهُ كُلَّهُ، ثُمَّ لِيَطْرَحْهُ، فَإِنَّ فِي أَحَدِ جَنَاحَيْهِ شِفَاءً، وَفِي الآخَرِ دَاءً»
کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں
باب: جب مکھی برتن میں پڑ جائے ( جس میں کھانا یا پانی ہو)
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے اسماعیل بن جعفر نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے بنی تمیم کے مولیٰ عتبہ بن مسلم نے بیان کیا ، ان سے بنی زریق کے مولیٰ عبید بن حنین نے بیان کیا اور ان سے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب مکھی تم میں سے کسی کے برتن میں پڑجائے تو پوری مکھی کو برتن میں ڈبو دے اور پھر اسے نکال کر پھینک دے کیونکہ اس کے ایک پر میں شفا ہے اور دوسرے میں بیماری ہے ۔
تشریح :
بہت سی اشیاءاللہ پاک نے اس کثرت سے پیدا کی ہیں جن کی افزائش نسل کو دیکھ کر حیرت ہوتی ہے ایسی جملہ اشیاءنسل انسان کی صحت کے لیے مضر بھی ہیں اور دوسرا پہلو ان میں نفع کابھی ہے۔ ان میں سے ایک مکھی بھی ہے۔ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی بالکل حق اورمبنی بر صداقت ہے جو صادق المصدوق ہیں اس میں مکھی کے ضرر کو دفع کرنے کے لیے علاج بالضد بتلایا گیا ہے ۔ موجودہ فن حکمت میں علاج بالضد کو صحیح تسلیم کیا گیا ہے ۔ پس صدق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ۔
بہت سی اشیاءاللہ پاک نے اس کثرت سے پیدا کی ہیں جن کی افزائش نسل کو دیکھ کر حیرت ہوتی ہے ایسی جملہ اشیاءنسل انسان کی صحت کے لیے مضر بھی ہیں اور دوسرا پہلو ان میں نفع کابھی ہے۔ ان میں سے ایک مکھی بھی ہے۔ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی بالکل حق اورمبنی بر صداقت ہے جو صادق المصدوق ہیں اس میں مکھی کے ضرر کو دفع کرنے کے لیے علاج بالضد بتلایا گیا ہے ۔ موجودہ فن حکمت میں علاج بالضد کو صحیح تسلیم کیا گیا ہے ۔ پس صدق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ۔