كِتَابُ الطِّبِّ بَابُ الفَأْلِ صحيح حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، أَخْبَرَنَا هِشَامٌ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لاَ طِيَرَةَ، وَخَيْرُهَا الفَأْلُ» قَالَ: وَمَا الفَأْلُ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ: «الكَلِمَةُ الصَّالِحَةُ يَسْمَعُهَا أَحَدُكُمْ»
کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں باب: نیک فال لینا کچھ برا نہیں ہے ہم سے عبداللہ بن محمد مسندی نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم کو ہشام بن یوسف نے خبر دی ، انہوں نے کہا ہم کو معمر نے خبردی ، انہیں زہری نے ، انہیں عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ نے اور ان سے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا بد شگونی کی کوئی اصل نہیں اوراس میں بہتر فال نیک ہے ۔ لوگوں نے پوچھا کہ نیک فال کیا ہے یا رسول اللہ ! فرمایا کلمہ صالحہ ( نیک بات ) جو تم میں سے کوئی سنے ۔