كِتَابُ الطِّبِّ بَابُ مَسْحِ الرَّاقِي الوَجَعَ بِيَدِهِ اليُمْنَى صحيح حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ سُفْيَانَ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ مُسْلِمٍ، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَائِشَةَ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُعَوِّذُ بَعْضَهُمْ، يَمْسَحُهُ بِيَمِينِهِ: «أَذْهِبِ البَاسَ رَبَّ النَّاسِ، وَاشْفِ أَنْتَ الشَّافِي، لاَ شِفَاءَ إِلَّا شِفَاؤُكَ، شِفَاءً لاَ يُغَادِرُ سَقَمًا» فَذَكَرْتُهُ لِمَنْصُورٍ فَحَدَّثَنِي، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَائِشَةَ، بِنَحْوِهِ
کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں
باب: بیمار پر دم کرتے وقت درد کی جگہ پر داہنا ہاتھ پھیرنا
ہم سے عبداللہ بن ابی شیبہ نے بیان کیا ، کہا ہم سے یحییٰ بن سعید قطان نے بیان کیا ، ان سے سفیان ثوری نے ، ان سے اعمش نے ، ان سے مسلم بن ابو الصبیح نے ، ان سے مسروق نے اور ان سے عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ( اپنے گھر کے ) بعض لوگوں پر دم کرتے وقت اپنا داہنا ہاتھ پھیر تے ( اور یہ دعا پڑھتے تھے ) ” تکلیف کو دور کردے اے لوگوںکے رب ! اور شفا دے ، تو ہی شفا دینے والا ہے شفا وہی ہے جو تیری طرف سے ہو ایسی شفا کہ بیماری ذرا بھی باقی نہ رہ جائے ، ۔ “ ( سفیان نے کہا کہ پھر میں نے یہ منصور سے بیان کیا تو انہوں نے مجھ سے ابراہیم نخعی سے بیان کیا ، ان سے مسروق نے اور ان سے عائشہ رضی اللہ عنہا نے اس ہی کی طرح بیان کیا ۔
تشریح :
اس حدیث کی روشنی میں لفظ دست شفا رائج ہو اہے۔ بعض ہاتھوں میں اللہ پاک یہ اثر رکھ دیتا ہے کہ وہ دم کریں یا کوئی نسخہ لکھ کردیں اللہ ان کے ذریعہ سے شفا دیتا ہے ہر حکیم ڈاکٹر وید کو یہ خوبی نہیں ملتی الا ماشاءاللہ ۔
اس حدیث کی روشنی میں لفظ دست شفا رائج ہو اہے۔ بعض ہاتھوں میں اللہ پاک یہ اثر رکھ دیتا ہے کہ وہ دم کریں یا کوئی نسخہ لکھ کردیں اللہ ان کے ذریعہ سے شفا دیتا ہے ہر حکیم ڈاکٹر وید کو یہ خوبی نہیں ملتی الا ماشاءاللہ ۔