‌صحيح البخاري - حدیث 5744

كِتَابُ الطِّبِّ بَابُ رُقْيَةِ النَّبِيِّ ﷺ صحيح حَدَّثَنِي أَحْمَدُ ابْنُ أَبِي رَجَاءٍ، حَدَّثَنَا النَّضْرُ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبِي، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَرْقِي يَقُولُ: «امْسَحِ البَاسَ رَبَّ النَّاسِ، بِيَدِكَ الشِّفَاءُ، لاَ كَاشِفَ لَهُ إِلَّا أَنْتَ»

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 5744

کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں باب: رسول کریم ﷺ نے بیماری سے شفا کے لیے کیا دعا پڑھی ہے ؟ مجھ سے احمد بن ابی رجاءنے بیان کیا ، کہا ہم سے نضر بن شمیل نے بیان کیا ، ان سے ہشام بن عروہ نے ، انہیں ان کے والد نے خبر دی اور انہیں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم دم کیا کرتے تھے اوریہ دعا پڑھتے تھے ” تکلیف کو دور کردے اورلوگوں کے پالنہار ! تیرے ہی ہاتھ میں شفا ہے ، تیرے سوا تکلیف کو دور کرنے والا کوئی اور نہیں ہے ۔ “
تشریح : یہ فرماکر آپ نے شرک کی جڑ بنیاد اکھیڑ دی۔ جب اس کے سوا کوئی درد دکھ تکلیف دفع نہیں کرسکتا تو اس کے سوا کسی بت دیوتا یا پیر کو پکارنا محض نادانی وحماقت ہے۔ اس سے قبوریوں کو سبق لینا چاہیے جو دن رات اہل قبور سے استدعا کرتے رہتے ہیں اور مزارات بزرگوں کو قبلہ حاجات سمجھے بیٹھے ہیں۔ حالانکہ خود قرآن پاک کا بیان ہے ان الذین تدعون من دون اللہ لن یخلقوا ذبابا ولواجتمعوا لہ ( الحج: 73 ) حاجات کے لیے جن کو تم اللہ کے سوا پکارتے ہو یہ سب مل کر ایک مکھی بھی پیدا نہیں کرسکتے اس آیت میں سارے دیوی دیوتا پیروں ولیوں کے متعلق کہا گیا ہے جن کو لوگ پوجتے ہیں۔ یہ فرماکر آپ نے شرک کی جڑ بنیاد اکھیڑ دی۔ جب اس کے سوا کوئی درد دکھ تکلیف دفع نہیں کرسکتا تو اس کے سوا کسی بت دیوتا یا پیر کو پکارنا محض نادانی وحماقت ہے۔ اس سے قبوریوں کو سبق لینا چاہیے جو دن رات اہل قبور سے استدعا کرتے رہتے ہیں اور مزارات بزرگوں کو قبلہ حاجات سمجھے بیٹھے ہیں۔ حالانکہ خود قرآن پاک کا بیان ہے ان الذین تدعون من دون اللہ لن یخلقوا ذبابا ولواجتمعوا لہ ( الحج: 73 ) حاجات کے لیے جن کو تم اللہ کے سوا پکارتے ہو یہ سب مل کر ایک مکھی بھی پیدا نہیں کرسکتے اس آیت میں سارے دیوی دیوتا پیروں ولیوں کے متعلق کہا گیا ہے جن کو لوگ پوجتے ہیں۔