كِتَابُ الطِّبِّ بَابُ رُقْيَةِ النَّبِيِّ ﷺ صحيح حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الوَارِثِ، عَنْ عَبْدِ العَزِيزِ، قَالَ: دَخَلْتُ أَنَا وَثَابِتٌ عَلَى أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، فَقَالَ ثَابِتٌ: يَا أَبَا حَمْزَةَ، اشْتَكَيْتُ، فَقَالَ أَنَسٌ: أَلاَ أَرْقِيكَ بِرُقْيَةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ قَالَ: بَلَى، قَالَ: «اللَّهُمَّ رَبَّ النَّاسِ، مُذْهِبَ البَاسِ، اشْفِ أَنْتَ الشَّافِي، لاَ شَافِيَ إِلَّا أَنْتَ، شِفَاءً لاَ يُغَادِرُ سَقَمًا»
کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں
باب: رسول کریم ﷺ نے بیماری سے شفا کے لیے کیا دعا پڑھی ہے ؟
ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا ، کہا ہم سے عبدالوارث بن سعید نے بیا ن کیا ، ان سے عبدالعزیز بن صہیب نے بیان کیا کہ میں اور ثابت بنانی حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ کی خدمت میں حاضر ہوئے ، ثابت نے کہا ابو حمزہ ! ( حضرت انس رضی اللہ عنہ کی کنیت ) میری طبیعت خراب ہوگئی ہے ۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ نے کہا پھر کیوں نہ میں تم پر وہ دعا پڑھ کر دم کردوں جسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پڑھا کرتے تھے ، ثابت نے کہا کہ ضرور کیجئے حضرت انس رضی اللہ عنہ نے اس پر یہ دعا پڑھ کر دم کیا ۔ ” اے اللہ ! لوگوں کے رب ! تکلیف کو دور کردینے والے ! شفا عطا فرما ، تو ہی شفا دینے والا ہے تیرے سوا کوئی شفا دینے والا نہیں ، ایسی شفا عطا فرماکہ بیماری بالکل باقی نہ رہے ۔
تشریح :
حضرت ابوسعید رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ حضرت جبرئیل علیہ السلام رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں تشریف لائے اورآنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی طبیعت اس وقت کچھ ناساز تھی تو حضرت جبرئیل علیہ السلام نے ان لفظوں سے آپ پر دم کیا، بسم اللہ ارقیک من کل شئی یوذیک من شر کل نفس او عین حاسد اللہ یشفیک ( رواہ مسلم ) دم جھاڑ کرنے والوں کو ایسی مسنون وماثور دعاؤں سے دم کرنا چاہیئے اور خود ساختہ دعاؤں سے پرہیز کرنا ضروری ہے ۔ یہ بھی معلوم ہوا کہ مسنون دعاؤں سے دم کرنا کرانا بھی سنت ہے اور یقینا مسنون دعاؤں سے دم کرنے کرانے کا زبردست اثر ہوتا ہے۔
حضرت ابوسعید رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ حضرت جبرئیل علیہ السلام رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں تشریف لائے اورآنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی طبیعت اس وقت کچھ ناساز تھی تو حضرت جبرئیل علیہ السلام نے ان لفظوں سے آپ پر دم کیا، بسم اللہ ارقیک من کل شئی یوذیک من شر کل نفس او عین حاسد اللہ یشفیک ( رواہ مسلم ) دم جھاڑ کرنے والوں کو ایسی مسنون وماثور دعاؤں سے دم کرنا چاہیئے اور خود ساختہ دعاؤں سے پرہیز کرنا ضروری ہے ۔ یہ بھی معلوم ہوا کہ مسنون دعاؤں سے دم کرنا کرانا بھی سنت ہے اور یقینا مسنون دعاؤں سے دم کرنے کرانے کا زبردست اثر ہوتا ہے۔