كِتَابُ الطِّبِّ بَابُ مَا يُذْكَرُ فِي الطَّاعُونِ صحيح حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ: أَخْبَرَنِي حَبِيبُ بْنُ أَبِي ثَابِتٍ، قَالَ: سَمِعْتُ إِبْرَاهِيمَ بْنَ سَعْدٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أُسَامَةَ بْنَ زَيْدٍ، يُحَدِّثُ سَعْدًا، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ: «إِذَا سَمِعْتُمْ بِالطَّاعُونِ بِأَرْضٍ فَلاَ تَدْخُلُوهَا، وَإِذَا وَقَعَ بِأَرْضٍ وَأَنْتُمْ بِهَا فَلاَ تَخْرُجُوا مِنْهَا» فَقُلْتُ: أَنْتَ سَمِعْتَهُ يُحَدِّثُ سَعْدًا، وَلاَ يُنْكِرُهُ؟ قَالَ: نَعَمْ
کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں
باب: طاعون کا بیان
ہم سے حفص بن عمر نے بیان کیا ، کہا ہم سے شعبہ نے کہ مجھے حبیب بن ابی ثابت نے خبر دی ، کہا کہ میں نے ابراہیم بن سعد سے سنا ، کہا کہ میں نے اسامہ بن زید رضی اللہ عنہما سے سنا ، وہ سعد رضی اللہ عنہ سے بیان کرتے تھے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب تم سن لو کہ کسی جگہ طاعون کی وبا پھیل رہی ہے تو وہاں مت جاؤ لیکن جب کسی جگہ یہ وبا پھوٹ پڑے اور تم وہیں موجود ہو تو اس جگہ سے نکلو بھی مت ( حبیب بن ابی ثابت نے بیان کیا کہ میں نے ابراہیم بن سعد سے ) کہا تم نے خود یہ حدیث اسامہ رضی اللہ عنہ سے سنی ہے کہ انہوں نے سعد رضی اللہ عنہ سے بیان کیا اور انہوں نے اس کا انکار نہیں کیا ؟ فرمایاکہ ہاں ۔
تشریح :
طاعون کو پلیگ بھی کہتے ہیں یہ بہت قدیم بیماریہے اوراکثر کتابوں میں اس کا کچھ نہ کچھ ذکر موجود ہے۔ قسطلانی نے کہا طاعون ایک پھنسی ہے یا ورم جس میں سخت بخار کے ساتھ بہت ہی زیادہ جلن ہوتا ہے اکثر یہ ورم بغل اور گردن میں ہوتا ہے اور کبھی اورمقاموں میں بھی ہوجاتا ہے۔ سورۃ تغابن ہر روز تلاوت کرنے میں طاعون سے محفوظ رہنے کا عمل ہے۔ حضرت مولانا وحید الزماں مرحوم نے طاعون کے متعلق اپنے ذاتی مفید تجربات تحریر فرمائے جو شرح وحیدی میں دیکھے جا سکتے ہیں۔ پہلے یہ مرض بحکم الٰہی اچانک نمودار ہوکر وسیع پیمانے پر پھیل جاتا تھا تاریخ میں ایسی بہت سی تفصیلات موجود ہیں آج کل اللہ کے فضل سے یہ مرض نہیں ہے اللہ سے دعا کرنی چاہیئے کہ وہ ہمیشہ اپنے بندوں کو ایسے امراض سے محفوظ رکھے، آمین۔
طاعون کو پلیگ بھی کہتے ہیں یہ بہت قدیم بیماریہے اوراکثر کتابوں میں اس کا کچھ نہ کچھ ذکر موجود ہے۔ قسطلانی نے کہا طاعون ایک پھنسی ہے یا ورم جس میں سخت بخار کے ساتھ بہت ہی زیادہ جلن ہوتا ہے اکثر یہ ورم بغل اور گردن میں ہوتا ہے اور کبھی اورمقاموں میں بھی ہوجاتا ہے۔ سورۃ تغابن ہر روز تلاوت کرنے میں طاعون سے محفوظ رہنے کا عمل ہے۔ حضرت مولانا وحید الزماں مرحوم نے طاعون کے متعلق اپنے ذاتی مفید تجربات تحریر فرمائے جو شرح وحیدی میں دیکھے جا سکتے ہیں۔ پہلے یہ مرض بحکم الٰہی اچانک نمودار ہوکر وسیع پیمانے پر پھیل جاتا تھا تاریخ میں ایسی بہت سی تفصیلات موجود ہیں آج کل اللہ کے فضل سے یہ مرض نہیں ہے اللہ سے دعا کرنی چاہیئے کہ وہ ہمیشہ اپنے بندوں کو ایسے امراض سے محفوظ رکھے، آمین۔