كِتَابُ الطِّبِّ بَابُ الحُمَّى مِنْ فَيْحِ جَهَنَّمَ صحيح حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ سُلَيْمَانَ، حَدَّثَنِي ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «الحُمَّى مِنْ فَيْحِ جَهَنَّمَ، فَأَطْفِئُوهَا بِالْمَاءِ» قَالَ نَافِعٌ: وَكَانَ عَبْدُ اللَّهِ، يَقُولُ: «اكْشِفْ عَنَّا الرِّجْزَ»
کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں
باب: بخار دوزخ کی بھاپ سے ہے
مجھ سے یحییٰ بن سلیمان نے بیان کیا ، کہا مجھ سے ابن وہب نے بیان کیا ، کہا کہ مجھ سے امام مالک نے بیان کیا ، ان سے نافع نے اور ان سے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا بخار جہنم کی بھاپ میں سے ہے پس اس کی گرمی کو پانی سے بجھاؤ ۔ نافع نے بیان کیا کہ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما ( کو جب بخار آتا تو ) یوں دعا کرتے کہ ” اللہ ! ہم سے اس عذاب کو دور کردے ۔ “
تشریح :
حرارت کی بنا پر دوزخ کی بھاپ سے تشبیہ دی گئی ہے وصدق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بخار پر صبر کرنا ہی ثواب ہے اورتندرستی کی دعا اتنا ہی درست ہے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم بکثرت دعا فرماتے تھے ”اللھم انی اسئلک العفو والعافیۃ“ اے اللہ ! میں تجھ سے عافیت کے لیے سوال کرتا ہوں۔
حرارت کی بنا پر دوزخ کی بھاپ سے تشبیہ دی گئی ہے وصدق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بخار پر صبر کرنا ہی ثواب ہے اورتندرستی کی دعا اتنا ہی درست ہے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم بکثرت دعا فرماتے تھے ”اللھم انی اسئلک العفو والعافیۃ“ اے اللہ ! میں تجھ سے عافیت کے لیے سوال کرتا ہوں۔