‌صحيح البخاري - حدیث 5722

كِتَابُ الطِّبِّ بَابُ حَرْقِ الحَصِيرِ لِيُسَدَّ بِهِ الدَّمُ صحيح حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ عُفَيْرٍ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ القَارِيُّ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ السَّاعِدِيِّ، قَالَ: «لَمَّا كُسِرَتْ عَلَى رَأْسِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ البَيْضَةُ، وَأُدْمِيَ وَجْهُهُ، وَكُسِرَتْ رَبَاعِيَتُهُ، وَكَانَ عَلِيٌّ يَخْتَلِفُ بِالْمَاءِ فِي المِجَنِّ، وَجَاءَتْ فَاطِمَةُ تَغْسِلُ عَنْ وَجْهِهِ الدَّمَ، فَلَمَّا رَأَتْ فَاطِمَةُ عَلَيْهَا السَّلاَمُ الدَّمَ يَزِيدُ عَلَى المَاءِ كَثْرَةً، عَمَدَتِ الى حَصِيرٍ فَأَحْرَقَتْهَا، وَأَلْصَقَتْهَا عَلَى جُرْحِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَرَقَأَ الدَّمُ»

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 5722

کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں باب: زخموں کا خون روکنے کے لیے بو ریا جلا کر زخم پر لگانا مجھ سے سعید بن عفیر نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے یعقوب بن عبدالرحمن نے بیان کیا ، ان سے ابو حازم نے بیان کیا ، اور ان سے سہل بن سعد ساعدی رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سر پر ( احد کے دن ) خود ٹوٹ گےا آپ کا مبارک چہرہ خون آلود ہوگےا اور سامنے کے دانت ٹوٹ گئے تو حضرت علی رضی اللہ عنہ ڈھال میں بھر بھر کر پانی لاتے تھے اور حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا آپ کے چہرہ مبارک سے خون دھو رہی تھیں ۔ پھر جب حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا نے دیکھا کہ خون پانی سے بھی زیادہ آرہا ہے تو انہوں نے ایک بوریا جلا کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زخموں پر لگایا اور اس سے خون رکا ۔
تشریح : خود لو ہے کا سر کو ڈھانکنے والا کن ٹوپ یہ ٹوٹ کر چہرہ مبارک میں گھس گیا تھا اس وجہ سے چہرہ خون آلود ہو گیا تھا اس موقع کا ذکر ہے باب اور حدیث میں مطابقت ظاہر ہے یہ جنگ احد کا واقعہ ہے۔ خود لو ہے کا سر کو ڈھانکنے والا کن ٹوپ یہ ٹوٹ کر چہرہ مبارک میں گھس گیا تھا اس وجہ سے چہرہ خون آلود ہو گیا تھا اس موقع کا ذکر ہے باب اور حدیث میں مطابقت ظاہر ہے یہ جنگ احد کا واقعہ ہے۔