‌صحيح البخاري - حدیث 5715

كِتَابُ الطِّبِّ بَابُ العُذْرَةِ صحيح حَدَّثَنَا أَبُو اليَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّ أُمَّ قَيْسٍ بِنْتَ مِحْصَنٍ [ص:128] الأَسَدِيَّةَ، أَسَدَ خُزَيْمَةَ، وَكَانَتْ مِنَ الْمُهَاجِرَاتِ الأُوَلِ اللَّاتِي بَايَعْنَ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَهِيَ أُخْتُ عُكَاشَةَ، أَخْبَرَتْهُ: أَنَّهَا أَتَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِابْنٍ لَهَا قَدْ أَعْلَقَتْ عَلَيْهِ مِنَ العُذْرَةِ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «عَلَى مَا تَدْغَرْنَ أَوْلاَدَكُنَّ بِهَذَا الْعِلاَقِ، عَلَيْكُمْ بِهَذَا العُودِ الهِنْدِيِّ، فَإِنَّ فِيهِ سَبْعَةَ أَشْفِيَةٍ، مِنْهَا ذَاتُ الجَنْبِ» يُرِيدُ الكُسْتَ، وَهُوَ العُودُ الهِنْدِيُّ، وَقَالَ يُونُسُ، وَإِسْحَاقُ بْنُ رَاشِدٍ عَنِ الزُّهْرِيِّ: «عَلَّقَتْ عَلَيْهِ»

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 5715

کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں باب: عذرہ یعنی حلق کے کوا کے گر جانے کاعلاج جسے عربی میں سقوط اللھاۃ کہتے ہیں ۔ ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ، کہا ہم کو شعیب نے خبر دی ، انہیں زہری نے کہا کہ مجھے عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ نے خبردی کہ ام قیس بنت محصن اسدیہ نے انہیں خبر دی ، ان کا تعلق قبیلہ خزیمہ کی شاخ بن اسد سے تھا وہ ان ابتدائی مہاجرات میں سے تھیں جنہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کی تھی ۔ آپ عکاشہ بن محصن رضی اللہ عنہ کی بہن ہیں ( انہوں نے بیان کیا کہ ) وہ رسول للہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں اپنے ایک بیٹے کو لے کر آئیں ۔ انہوں نے اپنے لڑکے کے عذرہ کا علاج تالو دبا کرکیا تھا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا آخر تم عورتیں کیوں اپنی اولاد کو یوں تالو دبا کر تکلیف پہنچاتی ہو ۔ تمہیں چاہیئے کہ اس مرض میں عود ہندی کا استعمال کیا کروکیونکہ اس میں سات بیماریوں سے شفا ہے ۔ ان میں ایک ذات الجنب کی بیماری بھی ہے ( عود ہندی سے ) آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی مراد کست تھی یہی عود ہندی ہے ۔ اوریونس اور اسحاق بن راشد نے بیان کیا اوران سے زہری نے اس روایت میں بجائے اعلقت علیہ کے علقت علیہ نقل کیا ہے ۔
تشریح : اور لغت کی روسے اعلقت صحیح ہے ماخوذ اعلاق سے اور اعلاق کہتے ہیں بچے کے حلق کو دبانا اور ملنا ۔ یونس کی روایت کو امام مسلم نے اور اسحاق کی روایت کو آگے چل کر خود اما م بخاری نے وصل کیا ہے۔ اور لغت کی روسے اعلقت صحیح ہے ماخوذ اعلاق سے اور اعلاق کہتے ہیں بچے کے حلق کو دبانا اور ملنا ۔ یونس کی روایت کو امام مسلم نے اور اسحاق کی روایت کو آگے چل کر خود اما م بخاری نے وصل کیا ہے۔