كِتَابُ الطِّبِّ بَابُ أَيَّ سَاعَةٍ يَحْتَجِمُ وَاحْتَجَمَ أَبُو مُوسَى، لَيْلًا صحيح حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الوَارِثِ [ص:125]، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: «احْتَجَمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ صَائِمٌ»
کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں
باب: کس وقت پچھنا لگوایا جائے حضرت ابو موسیٰ ؓ نے رات کے وقت پچھنا لگوایا تھا
ہم سے ابو معمر نے بیان کیا ، کہا ہم سے عبدالوارث نے بیان کیا ، کہا ہم سے ایوب نے بیان کیا ، ان سے عکرمہ نے اور ان سے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ( ایک مرتبہ ) روزہ کی حالت میں پچھنا لگوایا ۔
تشریح :
معلوم ہوا کہ بحالت روزہ پچھنا لگوانا جائز ہے اور رات ودن کی اس میں کوئی تعیین نہیں ہے۔
معلوم ہوا کہ بحالت روزہ پچھنا لگوانا جائز ہے اور رات ودن کی اس میں کوئی تعیین نہیں ہے۔