كِتَابُ الطِّبِّ بَابُ السَّعُوطِ بِالقُسْطِ الهِنْدِيِّ وَالبَحْرِيِّ صحيح وَدَخَلْتُ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِابْنٍ لِي لَمْ يَأْكُلِ الطَّعَامَ، فَبَالَ عَلَيْهِ، فَدَعَا بِمَاءٍ فَرَشَّ عَلَيْهِ
کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں
باب: قسط ہندی اور قسط بحری یعنی کوٹ جو سمندر سے نکلتا ہے اس کا نام لینا
اور میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں اپنے ایک شیر خوار لڑکے کو لے کر حاضر ہوئی پھر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے اوپر اس نے پیشاب کردیا تو آپ نے پانی منگوا کر پیشاب کی جگہ پر چھینٹا دیا ۔
تشریح :
بچہ بہت چھوٹا شیر خوارتھا ا س لیے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے پیشاب پر صرف چھینٹا دینا کافی قرار دیا ۔ یہ بھی معلوم ہواکہ سینے میں غلیظ اور فاسد ریاح کے جمع ہوجانے سے جو تکلیف ہوتی ہے عود ہندی اس میں مفید ہے۔ صاحب خواص الادویہ لکھتے ہیں کہ قسط بحری شیریں گرم خشک ہے۔ دماغ کو قوت بخشی ہے اعضائے رئیسہ کو اور باہ اور جگر اور پٹھوں کو طاقت دیتی ہے۔ ریاح کو تحلیل کرتی ہے دماغی بیماریوں فالج اور لقوہ اور رعشہ کو مفید ہے۔ پیٹ کے کیڑے مارتی ہے ، پیشاب اور حیض کو جاری کرتی ہے۔ باب میں قسط ہندی اور بحری ہر دو کو ملا کر ناس بنانا اور ناک میں سونگھنا مراد ہے۔ یہ ایک بوٹی کی جڑ ہوتی ہے ہندی میں اسے کوٹ کہتے ہیں۔
بچہ بہت چھوٹا شیر خوارتھا ا س لیے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے پیشاب پر صرف چھینٹا دینا کافی قرار دیا ۔ یہ بھی معلوم ہواکہ سینے میں غلیظ اور فاسد ریاح کے جمع ہوجانے سے جو تکلیف ہوتی ہے عود ہندی اس میں مفید ہے۔ صاحب خواص الادویہ لکھتے ہیں کہ قسط بحری شیریں گرم خشک ہے۔ دماغ کو قوت بخشی ہے اعضائے رئیسہ کو اور باہ اور جگر اور پٹھوں کو طاقت دیتی ہے۔ ریاح کو تحلیل کرتی ہے دماغی بیماریوں فالج اور لقوہ اور رعشہ کو مفید ہے۔ پیٹ کے کیڑے مارتی ہے ، پیشاب اور حیض کو جاری کرتی ہے۔ باب میں قسط ہندی اور بحری ہر دو کو ملا کر ناس بنانا اور ناک میں سونگھنا مراد ہے۔ یہ ایک بوٹی کی جڑ ہوتی ہے ہندی میں اسے کوٹ کہتے ہیں۔