‌صحيح البخاري - حدیث 5670

كِتَابُ المَرْضَى بَابُ مَنْ ذَهَبَ بِالصَّبِيِّ المَرِيضِ لِيُدْعَى لَهُ صحيح حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ حَمْزَةَ، حَدَّثَنَا حَاتِمٌ هُوَ ابْنُ إِسْمَاعِيلَ، عَنِ الجُعَيْدِ، قَالَ: سَمِعْتُ السَّائِبَ، يَقُولُ: ذَهَبَتْ بِي خَالَتِي إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَتْ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ ابْنَ أُخْتِي وَجِعٌ، «فَمَسَحَ رَأْسِي وَدَعَا لِي بِالْبَرَكَةِ، ثُمَّ تَوَضَّأَ فَشَرِبْتُ مِنْ وَضُوئِهِ، وَقُمْتُ خَلْفَ ظَهْرِهِ، فَنَظَرْتُ إِلَى خَاتَمِ النُّبُوَّةِ بَيْنَ كَتِفَيْهِ، مِثْلَ زِرِّ الحَجَلَةِ»

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 5670

کتاب: امراض اور ان کے علاج کے بیان میں باب: مریض بچے کو کسی بزرگ کے پاس لے جانا کہ اس کی صحت کے لیے دعا کریں ہم سے ابراہیم بن حمزہ نے بیان کیا ، کہا ہم سے حاتم بن اسماعیل نے بیان کیا ، ان سے جعید بن عبدالرحمن نے بیان کیا کہ میں نے حضرت سائب بن یزید رضی اللہ عنہ سے سنا ، انہوں نے بیان کیا کہ مجھے میری خالہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں بچپن میں لے گئیں اور عرض کیا یا رسول اللہ ! میرے بھانجے کو درد ہے ۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے سر پر ہاتھ پھیرا اور میرے لیے برکت کی دعا کی پھر آپ نے وضو کیا اور میں نے آپ کے وضو کا پانی پیا اور میں نے آپ کی پیٹھ کے پیچھے کھڑے ہو کر نبوت کی مہر آپ کے دونوں شانوں کے درمیان دیکھی ۔ یہ مہر نبوت حجلہ عروس کی گھنڈی جیسی تھی ۔
تشریح : یا جیسے حجلہ ایک پرندہ ہو تا ہے اس کا انڈا ہوتا ہے یہ مہر نبوت آپ کی خاص علامت نبوت تھی ( صلی اللہ علیہ وسلم ) یا جیسے حجلہ ایک پرندہ ہو تا ہے اس کا انڈا ہوتا ہے یہ مہر نبوت آپ کی خاص علامت نبوت تھی ( صلی اللہ علیہ وسلم )