‌صحيح البخاري - حدیث 5665

كِتَابُ المَرْضَى بَابُ قَوْلِ المَرِيضِ: إِنِّي وَجِعٌ، أَوْ وَا رَأْسَاهْ، أَوِ اشْتَدَّ بِي الوَجَعُ صحيح حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ، وَأَيُّوبَ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَى، عَنْ كَعْبِ بْنِ عُجْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: مَرَّ بِيَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَا أُوقِدُ تَحْتَ القِدْرِ، فَقَالَ: «أَيُؤْذِيكَ هَوَامُّ رَأْسِكَ؟» قُلْتُ: نَعَمْ، فَدَعَا الحَلَّاقَ فَحَلَقَهُ، ثُمَّ أَمَرَنِي بِالفِدَاءِ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 5665

کتاب: امراض اور ان کے علاج کے بیان میں باب: مریض کا یوں کہنا کہ مجھے تکلیف ہے ہم سے قبیصہ نے بیان کیا ، کہا ہم سے سفیان نے بیان کیا ، ان سے ابن ابی نجیح اور ایوب نے ، ان سے مجاہد نے ، ان سے عبدالرحمن بن ابی لیلیٰ نے اور ان سے کعب بن عجرہ رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم میرے قریب سے گزر ے اور میں ہانڈی کے نیچے آگ سلگا رہا تھا ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا تمہارے سر کی جوویں تمہیں تکلیف پہنچاتی ہیں ۔ میں نے عرض کیا جی ہاں پھر آپ نے حجام بلوایا اور اس نے میرا سر مونڈ دیا اس کے بعد آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے فدیہ ادا کردینے کا حکم فرمایا ۔