‌صحيح البخاري - حدیث 5658

كِتَابُ المَرْضَى بَابُ إِذَا عَادَ مَرِيضًا، فَحَضَرَتِ الصَّلاَةُ فَصَلَّى بِهِمْ جَمَاعَةً صحيح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ المُثَنَّى، حَدَّثَنَا يَحْيَى، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبِي، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا: أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ [ص:118] عَلَيْهِ نَاسٌ يَعُودُونَهُ فِي مَرَضِهِ، فَصَلَّى بِهِمْ جَالِسًا، فَجَعَلُوا يُصَلُّونَ قِيَامًا، فَأَشَارَ إِلَيْهِمْ: «اجْلِسُوا» فَلَمَّا فَرَغَ قَالَ: «إِنَّ الإِمَامَ لَيُؤْتَمُّ بِهِ، فَإِذَا رَكَعَ فَارْكَعُوا، وَإِذَا رَفَعَ فَارْفَعُوا، وَإِنْ صَلَّى جَالِسًا فَصَلُّوا جُلُوسًا» قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ: قَالَ الحُمَيْدِيُّ: «هَذَا الحَدِيثُ مَنْسُوخٌ، لِأَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ آخِرَ مَا صَلَّى صَلَّى قَاعِدًا وَالنَّاسُ خَلْفَهُ قِيَامٌ»

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 5658

کتاب: امراض اور ان کے علاج کے بیان میں باب: کوئی شخص کسی مریض کی عیادت کے لیے گیا اور وہیں نماز کاوقت ہوگیا تو وہیں لوگوں کے ساتھ با جماعت نماز ادا کرے ہم سے محمد بن مثنیٰ نے بیان کیا ، کہا ہم سے یحییٰ بن ابی کثیر نے بیان کیا ، کہا ہم سے ہشام بن عروہ نے بیان کیا ، کہا کہ مجھے میرے والد نے خبر دی اور انہیں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہ کچھ صحابہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی آپ کے ایک مرض کے دوران مزاج پرسی کرنے آئے ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں بیٹھ کر نماز پڑھائی لیکن صحابہ کھڑے ہوکر ہی نماز پڑھ رہے تھے ۔ اس لیے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں بیٹھنے کا اشارہ کیا ۔ نماز سے فارغ ہونے کے بعد آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ امام اس لیے ہے کہ اس کی اقتدا کی جائے پس جب وہ رکوع کرے تو تم بھی رکوع کرو ، جب وہ سر اٹھائے تو تم ( مقتدی ) بھی اٹھا ؤ اور اگر وہ بیٹھ کر نماز پڑھے تو تم بھی بیٹھ کر پڑھو ۔ ابو عبداللہ حضرت امام بخاری نے کہا کہ مطابق قول حضرت حمیدی یہ حدیث منسوخ ہے کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے آخر ( مرض الوفات ) میں نماز بیٹھ کر پڑھائی اور لوگ آپ کے پیچھے کھڑے ہو کر اقتدا کر رہے تھے ۔
تشریح : آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی مزاج پرسی کے لیے بہت صحابہ حاضر ہوگئے اسی دوران نماز کا وقت ہو گیا، اس لیے آپ نے بحالت مرض ہی ان کوباجماعت نماز پڑھائی اور امام کی اقتدا کے تحت بیٹھ کر نماز پڑھنے کا حکم فرمایا مگر بعد یہ حکم منسوخ ہو گیا جیسا کہ خود امام بخاری نے وضاحت فرمادی ہے باب اور حدیث میں مطابقت ظاہر ہے۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی مزاج پرسی کے لیے بہت صحابہ حاضر ہوگئے اسی دوران نماز کا وقت ہو گیا، اس لیے آپ نے بحالت مرض ہی ان کوباجماعت نماز پڑھائی اور امام کی اقتدا کے تحت بیٹھ کر نماز پڑھنے کا حکم فرمایا مگر بعد یہ حکم منسوخ ہو گیا جیسا کہ خود امام بخاری نے وضاحت فرمادی ہے باب اور حدیث میں مطابقت ظاہر ہے۔