كِتَابُ المَرْضَى بَابُ شِدَّةِ المَرَضِ صحيح حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الأَعْمَشِ، ح حَدَّثَنِي بِشْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: «مَا رَأَيْتُ أَحَدًا أَشَدَّ عَلَيْهِ الوَجَعُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ»
کتاب: امراض اور ان کے علاج کے بیان میں
باب: بیماری کی سختی (کوئی چیز نہیں)
ہم سے قبیصہ نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے سفیان سے بیان کیا ، ان سے اعمش نے ( دوسری سند ) اور حضرت امام بخاری نے کہا کہ مجھ سے بشر بن محمد نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم کو عبداللہ نے خبر دی ، کہا ہم کو شعبہ نے خبر دی ، انہیں اعمش نے ، انہیں ابو وائل نے ، انہیں مسروق نے اور ان سے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ میں نے ( مرض وفات کی تکلیف ) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ اور کسی میں نہیں دیکھی ۔
تشریح :
آپ کو اس قدر شدید بخار تھا کہ چادر مبارک بھی بہت سخت گرم ہو گئی تھی ، بار بار غشی طاری ہو تی اور آپ بے ہوش ہوکر ہوش میں ہوجاتے پھر غشی طاری ہو جاتی اور وقت ہو ش زبان مبارک سے یہ الفاظ نکلتے ”اللھم الحقنی بالرفیق الاعلیٰ صلی اللہ علیہ وسلم ۔ “
آپ کو اس قدر شدید بخار تھا کہ چادر مبارک بھی بہت سخت گرم ہو گئی تھی ، بار بار غشی طاری ہو تی اور آپ بے ہوش ہوکر ہوش میں ہوجاتے پھر غشی طاری ہو جاتی اور وقت ہو ش زبان مبارک سے یہ الفاظ نکلتے ”اللھم الحقنی بالرفیق الاعلیٰ صلی اللہ علیہ وسلم ۔ “