كِتَابُ الأَشْرِبَةِ بَابُ آنِيَةِ الفِضَّةِ صحيح حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ: حَدَّثَنِي مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ زَيْدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ الصِّدِّيقِ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ، زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «الَّذِي يَشْرَبُ فِي إِنَاءِ الفِضَّةِ إِنَّمَا يُجَرْجِرُ فِي بَطْنِهِ نَارَ جَهَنَّمَ»
کتاب: مشروبات کے بیان میں
باب: چاندی کے برتن میں پینا حرام ہے
ہم سے اسماعیل نے بیان کیا ، انہوں نے کہا کہ مجھ سے امام مالک بن انس نے بیان کیا ، ان سے نافع نے ، ان سے زید بن عبداللہ بن عمر نے ، ان سے عبداللہ بن عبدالرحمن بن ابی بکر صدیق رضی اللہ عنہ نے بیان کیا اور ان سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ مطہرہ حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص چاندی کے برتن میں کوئی چیز پیتا ہے تو وہ شخص اپنے پیٹ میں دوزخ کی آگ بھڑ کا رہا ہے ۔
تشریح :
لفظ یجرجر کامصدر جرجرۃ ہے جو اونٹ کی آواز پر بولا جاتا ہے ۔ جب اونٹ صیحان میں چلاتا ہے پس معلوم ہوا کہ چاندی کے برتن میں پانی پینے والے کے پیٹ میں دوزخ کی آگ اونٹ جیسی آواز پیدا کرے گی۔ اللھم اعذنا منھا آمین۔
لفظ یجرجر کامصدر جرجرۃ ہے جو اونٹ کی آواز پر بولا جاتا ہے ۔ جب اونٹ صیحان میں چلاتا ہے پس معلوم ہوا کہ چاندی کے برتن میں پانی پینے والے کے پیٹ میں دوزخ کی آگ اونٹ جیسی آواز پیدا کرے گی۔ اللھم اعذنا منھا آمین۔