‌صحيح البخاري - حدیث 5622

كِتَابُ الأَشْرِبَةِ بَابُ خِدْمَةِ الصِّغَارِ الكِبَارَ صحيح حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: سَمِعْتُ أَنَسًا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: كُنْتُ قَائِمًا عَلَى الحَيِّ أَسْقِيهِمْ، عُمُومَتِي وَأَنَا أَصْغَرُهُمْ، الفَضِيخَ، فَقِيلَ: حُرِّمَتِ الخَمْرُ، فَقَالَ: اكْفِئْهَا، فَكَفَأْنَا قُلْتُ لِأَنَسٍ: مَا شَرَابُهُمْ؟ قَالَ: «رُطَبٌ وَبُسْرٌ» فَقَالَ أَبُو بَكْرِ بْنُ أَنَسٍ: وَكَانَتْ خَمْرَهُمْ، فَلَمْ يُنْكِرْ أَنَسٌ، وَحَدَّثَنِي بَعْضُ أَصْحَابِي: أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسًا يَقُولُ: «كَانَتْ خَمْرَهُمْ يَوْمَئِذٍ»

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 5622

کتاب: مشروبات کے بیان میں باب: بچوں کا بڑوں بوڑھوں کی خدمت کرنا ضروری ہے ہم سے مسدد نے بیان کیا ، کہا ہم سے معتمر نے ، ان سے ان کے والد نے ، کہ میں نے انس رضی اللہ عنہ سے سنا ، انہوں نے بیان کیا کہ میں کھڑا ہوا اپنے قبیلہ میں اپنے چچاؤں کو کھجور کی شراب پلا رہا تھا ۔ میں ان میں سے سب سے چھوٹا تھا ، اتنے میںکسی نے کہا کہ شراب حرام کردی گئی ( ابو طلحہ رضی اللہ عنہ نے ) کہا کہ شراب پھینک دو ۔ چنانچہ ہم نے پھینک دی ۔ سلیمان نے کہا کہ میں نے انس رضی اللہ عنہ سے پوچھا اس وقت لوگ کس چیز کی شراب پیتے تھے کہا کہ پکی اور کچی کھجور کی ۔ ابوبکر بن انس نے کہا کہ یہی ان کی شراب ہوتی تھی انس رضی اللہ عنہ نے اس کا انکار نہیں کیا ، بکر بن عبداللہ مزنی یا قتادہ نے کہا اور مجھ سے بعض لوگوں نے بیان کیا کہ انہوں نے انس رضی اللہ عنہ سے سنا ، انہوں نے بیان کیاکہ ” ان کی ان دنوں یہی ( فضیح ) ان کی شراب تھی ۔ “
تشریح : جو کچی اور پکی کھجوروں سے بنائی جاتی تھی۔ چھوٹوں کا فرض ہے کہ ہر ممکن خدمت میں کوتاہی نہ کریں، بڑوں بوڑھوں کی خدمت کرکے ان کی دعا حاصل کریں، یہ عین سعادت مندی ہوگی۔ ہر کہ خدمت میں کند مخدوم شد۔ جو کچی اور پکی کھجوروں سے بنائی جاتی تھی۔ چھوٹوں کا فرض ہے کہ ہر ممکن خدمت میں کوتاہی نہ کریں، بڑوں بوڑھوں کی خدمت کرکے ان کی دعا حاصل کریں، یہ عین سعادت مندی ہوگی۔ ہر کہ خدمت میں کند مخدوم شد۔