كِتَابُ الأَشْرِبَةِ بَابُ شَرَابِ الحَلْوَاءِ وَالعَسَلِ صحيح حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، قَالَ: أَخْبَرَنِي هِشَامٌ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: «كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُعْجِبُهُ الحَلْوَاءُ وَالعَسَلُ»
کتاب: مشروبات کے بیان میں
باب: کسی میٹھی چیز کا شربت اور شہد کا شربت بنانا جائز ہے
ہم سے علی بن عبداللہ نے بیان کیا ، کہا ہم سے ابو اسامہ نے بیان کیا ، کہا کہ مجھے ہشام نے خبر دی ، انہیں ان کے والد نے اوران سے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم شیرینی اور شہد کو دوست رکھتے تھے ۔
تشریح :
وفیہ جواز اکل لذیذ الاطعمۃ والطیبات من الرزق وان ذالک لا ینافی الزھد والمراقبۃ لا سیما ان حصل اتفاقاً ( فتح الباری ) یعنی اس حدیث میں جواز ہے لذیذ اور طیبات رزق کھانے کے لیے اور یہ زہد اور تقویٰ کے خلاف نہیں ہے خاص کر جبکہ اتفاقی طور پر حاصل ہوجائے۔
وفیہ جواز اکل لذیذ الاطعمۃ والطیبات من الرزق وان ذالک لا ینافی الزھد والمراقبۃ لا سیما ان حصل اتفاقاً ( فتح الباری ) یعنی اس حدیث میں جواز ہے لذیذ اور طیبات رزق کھانے کے لیے اور یہ زہد اور تقویٰ کے خلاف نہیں ہے خاص کر جبکہ اتفاقی طور پر حاصل ہوجائے۔